• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دورہ نیوزی لینڈ کیلئے سب پرجوش، بابر روز اسکور نہیں کرے گا، سب کو رنز بنانا ہوں گے، کپتان

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی کر کٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ میں مجھ پر کوئی دبائو نہیں ہوگا، نیا چیلنج ہے کیونکہ نئی ذمہ داری ملی ہے، کرکٹ بورڈ نے اعتماد اور آزادی دی ہے، ایسا کوئی دبائو نہیں ہے کہ مجھے جلد ہٹا دیا جائے گا۔کھلاڑی دورے کے لیے پرجوش ہیں، پر اعتماد ہیں کہ نیوزی لینڈ میں کارکردگی اچھی ہو گی، رنز صرف بابر اعظم نے نہیں سب کو کرنا ہوں گے۔ کبھی اظہر علی کرے گا تو کبھی حارث سہیل، یہ نہیں ہوتا کہ سب کے سب اکٹھے پرفارم کریں۔ 35 کھلاڑیوں اور 20 آفیشلز پر مشتمل قومی اسکواڈ 23 نومبر کی صبح نیوزی لینڈ کے لیے روانہ ہو گا، اسکواڈ میں پاکستان شاہینز کے کھلاڑی اور آفیشلز بھی شامل ہیں۔ جمعے کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ ٹیم بیک ٹو بیک سیریز کھیل رہی ہے، دورہ انگلینڈ کے بعد زمبابوے کے خلاف سیریز اور پھر پاکستان سپر لیگ کے میچز کھیلے، اس لیے کھلاڑی پر اعتماد ہیں کہ نیوزی لینڈ میں اچھا کھیلیں گے۔ بیرون ملک کھیلنا ہمیشہ چیلنج ہوتا ہے، اب بھی چیلنج ہو گا لیکن اس چیز سے اعتماد ملتا ہے کہ بیرون ملک ہماری کارکردگی اچھی رہی ہے اور ماضی میں نیوزی لینڈ میں بھی اچھا کھیلے ہیں۔ نوجوان کرکٹرز کو سپورٹ کرنا پڑتا ہے، میں نے ٹیسٹ میں آغاز میں اسٹرگل کیا ، مکی آرتھر نے میری حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ میں ضرور اچھا کروں گا اور پھر ایسا ہی ہوا، ٹیسٹ میں بھی تسلسل آیا۔ بابر اعظم نے کہا کہ ہر ملک میں اسکور کرنا ہی ہدف ہوتا ہے، یہی ہدف نیوزی لینڈ میں بھی ہو گا، سنچری کرنے کا ہدف آسٹریلیا نیوزی لینڈ اور انگلینڈ میں ہوتا ہے، اب نیوزی لینڈ میں چاہوں گا کہ سنچری اسکور کروں،نیوزی لینڈ میں بھی ہمارا ریکارڈ اچھا رہا ہے اس لیے امید ہے کہ نیوزی لینڈ میں مثبت کرکٹ کھیلیں گے۔ سرفراز احمد اور اظہر علی سے بہت کچھ سیکھا ہے، وائٹ بال کا نائب کپتان رہتے ہوئے بھی سیکھا ہے، سرفراز احمد اور اظہر علی سے مشاورت کروں گا لیکن فیصلے کا اختیار مجھے ہی ہو گا۔ کپتان نے کہا کہ میں نے ہمیشہ ذمہ داری لے کر کھیلا ہے۔ ٹیم میں تین کپتانوں کی موجودگی میں خود پر دباؤ ہونے اور گروپنگ کے حوالے سے بابر اعظم نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے، سب کھلاڑی بہت اچھے ہیں، ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں، ہم بحیثیت ٹیم گروپ ہوتے ہیں، سب اچھا کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی پرفارم نہیں کر رہا ہوتا تو اسے بیک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، یہی ہم کو کرنا ہے۔ ہر جگہ پریشر ہوتا ہے اور پریشر میں کھیلنے کامزہ بھی آتا ہے۔ میں پریشر کو انجوائے کرتا ہوں۔ کوشش ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف اچھی شروعات کریں۔ سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلتے ہیں تو کافی سیکھنے کو ملتا ہے، چیلنجز آتے رہتے ہیں انہیں فیس کرنا پڑتا ہے، ٹیم بہترین ہے، اچھا کھیلیں گے، کھلاڑی پر اعتماد ہیں۔ بیٹنگ اور بولنگ دونوں اچھی رہی ہیں، کوئی بھی ٹیم آسان نہیں ہوتی، سیریز جیتے کے لیے پراعتماد ہوں،میری یہی کوشش ہوتی ہے کہ ہر میچ میں سنچری بنائوں۔ نیوزی لینڈ میں جیت ہمارا ہدف ہوگا۔

تازہ ترین