پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم ) نے آج جلسے کے لئے پشاور میں پنڈال سجالیا، حکومتی اجازت نہ ملنے کے باوجود جلسے کی تمام تیاریاں مکمل، رہنماؤں نے جوشیلے خطاب کے لیے تقاریر تیار کرلیں۔
صبح گیارہ بجے ہونے والے جلسے کے لیے دلزاک روڈ چوک کو پوسٹر اور بینرز سے سجادیا گیا جبکہ ساؤنڈ سسٹم بھی لگا دیا گیا ہے۔ جلسے سے پہلے رات کو آتش بازی بھی کی گئی۔
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ناجائزحکمراں بذات خود کورونا ہیں، ملک میں ناجائز حکومت کے خلاف تحریک جوبن پر ہے، ایک ٹرمپ چلا گیا، اب پاکستانی ٹرمپ کو بھی چلتا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج پشاور میں تاریخی جلسہ ہو کر رہے گا، عوام کے ووٹ چوری کرنے والوں کو آرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔
پی ڈی ایم کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان بچانے نکلے ہیں۔ کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں۔
محمودخان اچکزئی، امیر مقام، فیصل کنڈی اور رانا ثنا ﷲ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے این آر او مانگا تھا، پی ڈی ایم نے مسترد کردیا،پہلے کووڈ اٹھارہ ختم کریں گے، پھر کووڈ انیس سے نمٹیں گے، حکومتی کورونا بچ گیا تو لوگ مرجائیں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہی پی ڈی ایم ہے جو سخت لاک ڈاؤن چاہتی تھی، پہلے یہ حکومت پر تنقید کرتے تھے، اب لوگوں کی صحت کے ساتھ لاپروائی کا سیاسی کھیل کھیل رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کورونا پر عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کی جارہی ہے، جلسہ ایسے وقت کیا جارہا جب کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ پی ڈی ایم کے دوغلے پن کی مثال ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کہتے ہیں کہ کورونا کیسز بڑھے تو اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آرکاٹیں گے۔