وفاقی وزیر اسدعمر نے ایک طرف کے-الیکٹرک کے ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے اُسے اضافی بجلی فراہم کرنے کا عندیہ دیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سےگفتگو میں اسد عمر نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ کے۔الیکٹرک کا ٹرانسمیشن سسٹم ٹھیک نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے-الیکٹرک کو آئندہ ڈھائی سالوں میں 1400 میگاواٹ اضافی بجلی دیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں بجلی کی پیداواری لاگت کم اور مسابقتی مارکیٹ پیدا کرنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاملات طے کرنے کے لیے ایم او ایس میں 6 ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔
اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کو مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ دیکھ رہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کیپیسٹی ادائیگی میں سالانہ ایک ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مقامی کوئلے سے بجلی پیداوار سمجھ میں آرہی ہے، درآمدی کوئلے سے پاور پلانٹس سمجھ سے بالا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ ماضی میں بجلی کے اتنے کارخانے لگائے گئے جتنی ضرورت نہ تھی۔