• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھی، تجارتی توازن بہتر، ریکارڈ ترسیلات زر، شرح سود 7 فیصد برقرار، اسٹیٹ بینک

غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھی


کراچی (اسٹاف رپورٹر) اسٹیٹ بینک نےملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سےجامع اور تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ غدائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھی، تجارتی توازن میں بہتری آئی ہے، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا، درآمدات کمی جبکہ برآمدات میں اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے زرِمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر12.9ارب ڈالر تک پہنچ گئے، فروری2018ء کے بعد سے بلند ترین سطح ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ جی ڈی پی کے2فیصد سے کم رہنے کا تخمینہ ہے، بڑے صنعتی شعبے کی بحالی کا عمل جاری، سیمنٹ، ادویات، کیمیکل، کھاد، ٹیکسٹائل سمیت 9؍ مینوفیکچرنک شعبے کی پیداوار میں اضافہ، شرح سود میں کمی فوائد پہنچنے لگے۔جبکہ مہنگائی بڑھنے کی وجوہات بھی بیان کی گئی ہے۔پیر کو اسٹیٹ آف پاکستان نے زری پالیسی کا اعلان کیا۔زری پالیسی میں حکومتی اقدامات کے حوالے منفی و مثبت صورتحال بیان کی گئی ہے۔ زری پالیسی کے اعلان سے قبل اسٹیٹ بینک کا گورنر کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا ۔جس میں پالیسی ریٹ کو 7فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔رپوٹ میں کہا گیا ہے کہ ایم پی سی نے کہا کہ ستمبر 2020ء میں گذشتہ اجلاس کے بعداندرونِ ملک بحالی نے بتدریج زور پکڑا ہے ،جو مالی سال 21ء میں 2 فیصد سے تھوڑی سی زائد نمو کی توقعات کے مطابق ہے، اور کاروباری احساسات مزید بہتر ہوئے ہیں۔

تازہ ترین