جاپانی اور امریکی خلانورد پہلی مرتبہ اسپیس ایکس خلائی کمپنی کے تیار کردہ راکٹ اور کیپسول نما خلائی جہاز کے ذریعے زمین کے نچلے مدار میں 408 کلو میٹر کی بلندی پر زیر گردش بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پہنچ گئے ۔اس کمپنی نے دوسری مرتبہ ناسا کو اپنی سہولیات فراہم کی ہیں ۔ان خلانوردوں میں مائیکل ہاپکنز، وکٹر گلوور اور شینن واکر کا تعلق امریکا سے جبکہ سوئی شی نوگوچی جاپانی خلائی ایجنسی جاکسا کے تجربہ کار ماہر ہیں۔
سوئی شی اس سے قبل سویوز ار امریکی خلائی شٹل سے پرواز بھر چکے ہیں اور اس طرح وہ تین مختلف خلائی سواریوں میں مدار پہنچنے والے واحد ماہر بھی ہیں۔صرف بارہ منٹ میں ڈریگن نامی کیپسول کو فالکن راکٹ کے ذریعے اپنی منزل تک پہنچادیا گیا اور اس طرح ایک اور شعبے میں کمپنی اسپیس ایکس کی افادیت سامنے آئی ہے۔ یہ کمپنی اس سے قبل خنزیروں میں کئی امراض روکنے والی دماغی چپ کا عملی مظاہرہ بھی کرچکی ہے۔ تاہم فالکن کیپسول کو خلانوردوں نے حالات کے باوجود ابھرنے کی قوت پیعنی ریزیلیئنس کا نام دیا ہے۔
یہ ٹیم بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہلے سے موجود روسی اور امریکی خلانوردوں کے ساتھ شامل ہوگی۔ اس طرح کل سات افراد مل کر خردثقلی ماحول میں بہت سے تحقیقی امور اور تجربات انجام دیں گے۔