• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیصل آباد کے کالج میں طالبات کو پنجابی زبان بولنے سے روک دیا گیا


فیصل آباد کے ایک کالج میں طالبات کے تالیاں بجانے، قہقہے لگانے، اونچی آواز میں بولنے اور پنجابی زبان کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر گورنمنٹ کالج برائے خواتین گلستان کالونی کا ایک انتباہی نوٹس کا بینر سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

اس بینر میں کالج طالبات کو نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنے کا کہا گیا ہے۔

اس میں لکھا گیا کہ کالج میں طالبات ایک دوسرے کو مخاطب کرتے ہوئے غلط القابات کا استعمال نہیں کر سکتیں، جبکہ تالیاں بجانے، قہقے اور زور زور سے بات نہیں کی جاسکتی۔

ساتھ ہی طالبات کو پنجابی زبان کا استعمال سے بھی روک دیا گیا ہے۔ 


کالج کی پرنسپل انور بیگم کا کہنا ہے کہ بینر پر پنجابی زبان پر پابندی کے حوالے سے خطاطی کی غلطی ہوئی۔

انھوں نے کہا کہ طالبات پر پابندی کالج میں نظم و ضبط کے لیے لگائی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ خود پنجابی ہیں، انہوں نے صرف غیرمہذب پنجابی زبان کے استعمال سے طالبات کو روکا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل خبر کے بعد عوامی حلقوں کی جانب سے اعتراض سامنے آئے تو کالج پرنسپل کی وضاحت بھی سامنے آگئی۔

اُن کا کہنا ہے کہ صرف پنجابی زبان کے غلط استعمال پرپابندی لگائی۔ مقصد طالبات کو مہذب اطوار سکھانا ہے۔

تازہ ترین