پاکستان کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ سے سیریز کھیلنے کے لیے 24 گھنٹے سے زائد پر مبنی طویل فضائی سفر کیا۔
پاکستانی اپنے دورہ نیوز ی لینڈ کے دوران 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی جبکہ شاہین نیوزی لینڈ اے سے 2 چار روزہ میچز میں بھی نبرد آزما ہوں گے۔
پاکستان سے نیوزی لینڈ کا سفر پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے کافی طویل رہا، قومی کرکٹرز پہلے لاہور سے3 گھنٹہ کی مسافت کے بعد دبئی گئے۔
دبئی میں کچھ دیر قیام کے بعد نے آکلینڈ کیلئے اڑان بھری جو 18 گھنٹے سے زائد کی تھی، وہاں سے ٹیم نے ڈیڑھ گھنٹہ کی فلائٹ کے ذریعے کرائسٹ چرچ تک کا سفر کیا۔
یوں قومی ٹیم نے دبئی سے براہ راست آکلینڈ سے کرائسٹ چرچ کا سفر 24 سے زائد گھنٹوں میں طے کیا، اس دوران کھلاڑی سفر سے بور بھی ہوئے۔
نیوزی لینڈ پہنچنے سے قبل فلائٹ میں نوجوان امام الحق نے کھلاڑیوں سے مختصرانٹرویو ز کیے، جس کے کرکٹرز نے دلچسپ جوابات دیئے۔
کھلاڑیوں سے سوال و جواب نیوزی لینڈ پہنچنے والی ٹیم 14 روز قرنطینہ کرے گی جن میں ابتدائی 3 روز مکمل آئیسولیشن ہوگی۔
قومی کرکٹر اس دوران صرف ہوٹل کے کمروں تک محدود رہیں گے، اس دوران ٹیم کے 3 کورونا ٹیسٹ ہوں گے۔
پہلا کورونا ٹیسٹ 25 نومبر کو ہوگا، اس پہلے ٹیسٹ کی منفی رپورٹ آنے کے بعد پلیئرز کو ٹریننگ کی اجازت ہوگی۔
54 رکنی اسکواڈ کو چار مختلف گروپس میں تقسیم کردیا گیا ہے، تمام گروپس کو اپنے اپنے مقررہ وقت اور مقام پر ٹریننگ کی اجازت ہوگی۔