جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل کیس میں سلیم مانڈوی والا کے مبینہ بے نامی شیئرز منجمد کیے جانے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا گیا۔
جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں کڈنی ہلز میں غیر قانونی الاٹمنٹس کیس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد میں ہوئی۔
کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سلیم مانڈوی والا کے مبینہ بے نامی شیئرز منجمد کیے جانے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا، جبکہ تحریری حکمنامے کے ساتھ نیب کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ بھی منسلک کی گئی۔
نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اعجاز ہارون اور سلیم مانڈوی والا نے سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی اور سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ سے 14 کروڑ روپے حاصل کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بزنس ڈیل کی آڑ میں اومنی گروپ کے جعلی اکاؤنٹس سے رقم وصول کی گئی۔
نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ سلیم مانڈوی والا نے ملازم کے نام منگلا ویو کمپنی کے31 لاکھ شیئرز خریدے، نیب کے پاس کافی شواہد موجود ہیں کہ سلیم مانڈوی والا سیکشن 9 کے تحت جرم کے مرتکب ہوئے۔
احتساب عدالت نے کہا کہ نیب کو خدشہ تھا سلیم مانڈوی والا شیئرز فروخت نہ کردیں اس لیے منجمد کردیے گئے۔
احتساب عدالت نے ایس ای سی پی، سلیم مانڈوی والا اور مبینہ بے نامی دار طارق کو آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔