تہران (اے ایف پی /جنگ نیوز )ایران کے جوہری سائنسدان کو دارالحکومت کے قریب ایک حملے میں قتل کردیا گیا ،ایران نے محسن فخری زادے کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے اس حملے میں ملوث ہونےکے اشارے ملے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے 2018 میں ایک بار نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ اس نام (محسن فخری زادے)کو یاد رکھنا۔دوسری جا نب پاسداران انقلاب نے اس قتل کا بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ایران کی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے سب سے سینیئر جوہری سائنسدان محسن فخری زادے دارالحکومت تہران کے قریب ہونے والے ایک حملے میں ہلاک ہوگئے ۔فخری زادے ابسارڈ میں ہونے والے حملے کے بعد ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے اسے ایک ’ریاستی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اس میں اسرائیل کے ملوث ہونے کےاشارے ہیں۔ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا ہے کہ ’اس بزدلانہ (کارروائی) سے، جس میں اسرائیل کے کردار کے اشارے ہیں، یہ نظر آتا ہے کہ اس کے مرتکب جنگ کیلئے کتنے بیتاب ہیں۔‘انھوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ’ریاستی دہشت گردی کے اس عمل‘ کی مذمت کرے۔ایران کی حکومت نے فخری زادے کی ’شہادت‘ پر انھیں مبارکباد دی ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق حملہ آوروں نے پہلے بم دھماکا کیا اور اس کے بعد فخری زادے کی کار پر فائرنگ شروع کر دی۔