• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں اضافے کا رجحان

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

برطانیہ میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں بڑھتے رجحان کی وجہ سے 2030ء میں پیٹرول و ڈیزل گاڑیوں کے حکومتی کوٹے پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔

برطانیہ میں تیزی کیساتھ الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کے رجحان اور حکومت کی طرف سے فروخت کیلئے بڑھتے ہوئے کوٹے کو پورا کرنیکی کوششوں نے 2030ء میں پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کی فروخت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، ٹوری لیڈر کیمی بیڈ ینوک نے الیکٹرک سیکٹر کیلئے سبسڈی میں کٹوتی کا اشارہ دیا ہے، اس سے ممکنہ طو رپر برطانوی ٹیکس دہندگان کو اگلی دہائی میں 3 اعشاریہ 8 بلین پاؤنڈ کی بچت ہوگی۔

مستقبل قریب میں زیرو ایمیشن وہیکل مینڈیٹ کو ختم کیے جانیکی بازگشت بھی سنائی دیتی ہے، قانون کے تحت کار مینوفیکچررز کو الیکٹرک گاڑیوں ای اویز کی فروخت کے لیے تیزی سے بڑھتے ہوئے کوٹے کو پورا کرنا ہوگا جو وقت کیساتھ بالآخر 100 فیصد تک بڑھ جائیگا۔

ایک جانب اس خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے کہ سال 2030ء تک پیٹرول اور ڈیزل پر چلنے والی کاروں پر مکمل پابندی بھی عائد کی جا سکتی ہے جس سے انڈسٹری متاثر ہوسکتی ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ 2020ء میں وزیراعظم بورس جانسن نے 2030ء میں پیٹرول اور ڈیزل کاروں پر پابندی کے منصوبے کا اشارہ دیا تھا مگر اسے بعد ازاں 2035ء تک موخر کیا گیا تاہم لیبرحکومت اس منصوبے پرعمل درآمدکی خواہاں ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید