• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر، خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد سخت سیکورٹی میں پہلے انتخابات

  سرینگر(اے ایف پی)بھارتی حکومت کی جانب سے گزشتہ سال خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پہلی بار براہ راست انتخابات کے دوران عوام نے سخت سیکیورٹی میں ووٹ ڈالے۔اے ایف پی کے مطابق حریت پسندوں کی طرف سے حملوں کے خدشات کے باعث ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر درجنوں پولیس و پیراملٹری اہلکاروں کو مشین گنز کے ساتھ تعینات کیا گیا تھا، جبکہ آرمی اہلکار سڑکوں پر پیٹرولنگ کرتے رہے۔مبصرین نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان سے گزر کر، کورونا وائرس کے خطرے اور برفباری کے باعث مقامی کونسلز کے اراکین کے انتخاب کے لیے عوام کی کم تعداد ووٹ ڈالنے آئی۔ووٹنگ کا عمل 19 دسمبر تک آٹھ مراحل میں مکمل ہوگا جبکہ اس کے تین روز بعد سے گنتی کا عمل شروع ہوگا۔وادی کے ایک پولنگ بوتھ پر 70 سالہ فیضی کا کہنا تھا کہ انہوں نے سڑکوں کی تعمیر اور دیگر ترقیاتی کاموں کے لیے ووٹ ڈالا۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کی جانب سے اگست 2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے یکطرفہ اور غیر قانون اقدام کے بعد سے وادی میں بھاری سیکورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔

تازہ ترین