• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

OICکی کشمیر قرارداد پر بھارتی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی)اسلامی تعاون تنظیم کے مشترکہ اعلامیہ میں بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں غیرآئینی اقدامات کی مذمت اور انھیں واپس لینے کیلیے قرارداد پر بھارتی حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہوگئی،بھارت نے دعوی ٰکیا کہ قرارداد میں غلط حقائق ،بے بنیاد اورغیر ضروری حوالہ جات دیئے گئے۔

انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ نے کہاہے کہ او آئی سی نے پاکستان کے کہنے پر کشمیر کے حق میں اعلامیہ جاری کیاہےبھارتی وزارت خارجہ نے اپنی خفت مٹانے کیلیے بیان جاری کیا ہے کہ ہم نیامی میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے 47ویں اجلاس میں منظورکی گئی قراردادوں میں بھارت کے بارے میں غلط حقائق ،بے بنیاد اور غیر ضروری حوالہ جات دیئے جانے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

امورکشمیرکے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کے بیان سے کشمیر کے بارے میں او آئی سی کے سخت اعلامیے پرمودی حکومت کی بوکھلاہٹ اور مایوسی کا اظہار ہوتا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ نے مزید کہاکہ ہمارا ہمیشہ سے یہ موقف ہے کہ جموں وکشمیر سمیت او آئی سی کو بھارت کے اندرونی معاملات میں دخل دینے کا کوئی حق نہیں ہے،او آئی سی کے اعلامیے سے بھارت مسلم فورم کو یہ مشورہ دینے پر مجبور ہوا کہ وہ مستقبل میں اس طرح کے حوالہ جات دینے سے بازر ہے۔

بھارتی بیان میں کہاگیا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ مسلم ادارہ ایک خاص ملک کے ذریعے استعمال ہورہا ہے ،اضح رہے کہ اوآئی سی اجلاس میں غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیرکی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے لئے بھارت کی طرف سے 5 اگست 2019 کے بعد کئے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو قطعی طور پر مسترد کیا گیاہے اور بھارت سے مطالبہ کیاگیاہے کہ وہ اپنے غیر قانونی اقدامات کو واپس لے۔

تازہ ترین