ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے دور میں بدمعاش ریاست جیسا رویہ اپنائے رکھا، جوہری معاہدے پر عملدرآمد کروانے کے لیے نومنتخب صدر جوبائیڈن کو ایسا رویہ ختم کرنا ہوگا۔
ایک اطالوی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا نے جوہری معاہدے سے نکل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی کی۔
نئی امریکی انتظامیہ کو عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں اور ایران پر سے پابندیاں ختم کرنا ہوں گی، ایران جوہری معاہدے پرعالمی طاقتوں سے دوبارہ بات چیت نہیں کرے گا۔
انھوں نے کہا کہ مغربی قوتیں ایران پر تنقید سے پہلے اپنے رویوں اور عمل پر نظرثانی کریں، جو بائیڈن نے ایران کی جانب سے معاہدے پر عملدرآمد کی صورت میں جوہری معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے کا کہا ہے۔