پشاور( نمائندگان جنگ)پشاوراسپتال میں آکسیجن نہ ملنے سے7کورونا مریض جاں بحق ہوگئے، کے پی کے حکومت نے نوٹس لیتےہوئے3رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی اور 48گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کاحکم دیدیا، ترجمان صوبائی حکومت کاکہناہےکہ معاملے کے تمام حقائق عوام کے سامنے لائیں گے۔
تفصیلات کےمطابق پشاور کے خبیرٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی کمی اور آکسیجن سلنڈر بروقت نہ پہنچنے کے باعث اسپتال میں زیر علاج خواتین سمیت 7مریض دم توڑ گئے جن میں کورونا، انتہائی نگہداشت اور میڈیکل وارڈ کے مریض شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے آکسیجن کی کمی اور مریضوں کی اموات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر صحت اور چیف سیکرٹری کو اسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے ذریعے انکوائری کا حکم دیدیا ہےاور خبر دار کیا ہے کہ 48 گھنٹوں میں تحقیقات مکمل نہ ہونے کی صورت میں صوبائی حکومت اپنی سطح پر آزادانہ تحقیقات کروائے گی اور غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔
بورڈ آف گورنر خیبر ٹیچنگ اسپتال نے معاملے کی انکوائری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے ،ڈاکٹر روح المقیم کی سربراہی میں قائم تین رکنی کمیٹی 48 گھنٹوں میں ذمہ داروں کا تعین کرکے رپورٹ دے گی،واقعہ کیخلاف جاں بحق افراد کے لواحقین نے اسپتال کےسامنے احتجاجی مظاہرہ کیا،مذکورہ اسپتال میں کورونا کے 90مریض زیر علاج ہیں جبکہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے زیادہ تر اموات کورونا وارڈز میں ہوئیں۔
خیبر ٹیچنگ اسپتال کے ترجمان کے مطابق واقعہ ہفتہ کی رات ایک بجے کے قریب پیش آیا،آکسیجن کی کمی اور سلنڈرز بروقت نہ پہنچنے پراسپتال انتظامیہ نے ایمرجنسی بنیادوں پر کورونا آئسولیشن وارڈ اور دیگر یونٹ خصوصاً آئی سی یو وارڈوں کو آکسیجن سلنڈر فراہم کئے۔
اُس وقت کورونا وارڈ میں 90کے قریب مریض داخل تھے جس میں دو مریض وینٹی لیٹر پر تھے اور 20 کے قریب مریضوں کو بائی پیپ کے ذریعے آکسیجن فراہم کی جارہی تھی۔
مزید برآںخیبر پختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران خان بنگش نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں پیش آنے والے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بھی اس غفلت کا ذمہ دار ہوا اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کارروائی کی جائے گی، معاملے کے تمام حقائق عوام کےسامنے لائینگے۔