لاہور (جنگ نیوز) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ میڈیا کب تک مار کھاتا رہے گا وہ حکومت کا آلہ کار بننے سے انکار کرے ، کیا سدا اسی طرح مجبوری میں بیٹھے رہو گے ، سب چینلز کوسبق پڑھایا جاتا ہے یا لکھا ہوا آتا ہے۔
گزشتہ روز سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ یہ حکومت بڑی چالاک ہے جس نے ایک میڈیا ہاؤس کو دوسرے میڈیا ہاؤس اور اینکرز کو آپس میں لڑا دیا، آج میڈیا اتنا بھی آزاد نہیں ہے کہ ایک ریٹائرڈ افسر کا نام ٹی وی پر چلا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو چینلز دباؤ کا سامنا کرنے سے انکار کرتے ہیں یا اپنی صحافتی ذمہ داریاں ادا کرتے ہیں ان کے سربراہان کو نیب کے سیل میں ڈالا جاتا ہے، جیو کے سربراہ کو بند کردیا گیا، آج کل جیو ہمارے بہت خلاف ہے لیکن مجھے پتا ہے کہ ان پر اوپر سے دباؤ ہے، سب چینلز کو آج جو سبق پڑھایا جاتا ہے یا لکھا ہوا آتا ہے اور چھوٹے سے افسر کا فون آجاتا ہے تو اس کو ماننا پڑتا ہے اور مجھے پتا، وہ مجبور ہیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ کیا سدا اسی طرح مجبوری میں بیٹھے رہو گے، پاکستان میں سچ اور حق بولنے کی طاقت رکھتے تھے ان کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا اور چینلز کو کہا گیا کہ فلاں فلاں اینکر کو نکال دو ورنہ چینل کو بند کردیں گے اور چینل بند کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح مطیع اللہ جان اور علی عمران کو دن دہاڑے غائب کردیا جاتا ہے اور جعلی وزیراعظم ٹی وی پر آکر کہتا ہے کہ مجھے تو معلوم نہیں تھا، اگر تمہیں یہ نہیں معلوم کہ کراچی میں مریم نواز کے کمرے پر حملہ کیا، کیپٹن (ر) صفدر اور آئی جی کو کس نے اغوا کیا تو عوام آپ کا نام خوامخواہ کیوں نہ رکھیں۔
میڈیا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا سے بھی درخواست کرتے ہیں کب تک ہاتھ جوڑ کر مار کھاتے رہوگے، کب تک یہ برداشت کروگے کہ حق سچ بات کہنے کے لیے تمھارے گھروں سے دن دہاڑے تمہیں گھسیٹ کر لے جائیں اور بعد میں آپ کو کہنا پڑے کہ میں شمالی علاقے کی سیر کے لیے گیا تھا۔
میڈیا بھی کسی کا آلہ کار بنے سے انکار کردے تو میں دیکھتی ہوں کہ چینل اکٹھے ہوجائیں تو کون ان میں دراڑ ڈال سکتا ہے۔