• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عیسائیوں کے روحانی پیشوا پاپ فرانسیس  آئندہ برس مارچ میں عراق کا  دورہ کریں گے۔

پاپ فرنسیس کا دورہ عراق عالمی وبا کے بعد کسی بھی ملک کا پہلا دورہ ہوگا، کورونا وائرس نے دنیا میں پنجے گاڑے ہیں تب سے اب تک پوپ فرانسیس پہلی بار اٹلی سے باہر قدم رکھنے جا رہے ہیں۔

پاپ فرانسیس عراق کے دارالحکومت بغداد میں قیام کریں گے، کہا جارہا ہے کہ پوپ فرانسیس 5 سے 8 مارچ تک عراق میں رہیں گے۔

اس دورے کا مقصد دنیا بھر میں صحت کے ایمرجنسی پروگرام سے متعلق ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اس دورے سے ہم عراق کے عوام سے ہمدردی ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔

اس دورے کے حوالے سے عراق کا کہنا ہے کہ پوپ فرانسز کا عراق آنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ انسانیت سب سے بلند ہے اور اس سے مذہبی انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی ہو گی۔

یہ دورہ ناصرف عراق کے لیے اہمیت رکھتا ہے بلکہ خطے میں امن کی کیفیت کو برقرار رکھنے کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔

عراق نے پاپ فرانسیس کے اس دورے کو تاریخی دورہ بھی قرار دیا ہے۔


پوپ فرانسیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عراق کی مستقل مزاجی بہت اچھی ہے اس لیے میں وہاں اگلے سال جانا چاہتا ہوں اور میں امید کرتا ہوں کہ اب مستقبل میں عراق امن کا ایک خوبصورت چہرہ ثابت ہو گا اور مذہب سمیت ہر قسم کی انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

پوپ فرانسیس  کا کہنا ہے کہ عراق میں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کو میں امن کا پیغام دینا چاہتا ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ عدل اور وقار کے سب  معیار برقرار رکھے جائیں اور انسانیت کا بول بالا ہو۔

یاد رہے کہ عراق میں صرف ایک فیصد ہی عیسائی رہتے ہیں جبکہ مسلمانوں کی اکثریت رہتی ہے۔

تاہم یہ بھی یاد رہے کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے قبل پوپ فرانسز نے دیگر بھی کئی مسلم ممالک کا دورہ کیا تھا جن میں دبئی بھی شامل ہے جہاں پوپ نے فروری2019میں دورہ کیا تھا۔

تازہ ترین