• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جس دن قیادت کا حکم آیا استعفے دے دیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ


وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک مختلف پارٹی ہے، استعفے ہماری جیبوں میں ہوتے ہیں، جس دن قیادت کا حکم آیا استعفے دے دیں گے۔

واضح رہے کہ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت ہے جو اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا حصہ بھی ہے۔ 

خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اپوزیشن کے تمام اراکین پارلیمنٹ کو اپنی پارٹی قیادت کو استعفے جمع کروانے کی ہدایت کردی ہے۔ 

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ وفاقی حکومت کو ہٹانے کے لیے ہر طریقہ استعمال کریں گے۔ 

تاہم اب حالیہ پیش رفت میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا اس حوالے سے بیان سامنے آیا ہے۔ 

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ جس دن قیادت کا حکم آیا ہم استعفے دے دیں گے، پیپلز پارٹی ایک مختلف پارٹی ہے۔


کراچی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر سینٹرل نے ڈی ایم سی میں ہونے والی بے قاعدگیوں سے متعلق بتایا، شاید کچھ سیاسی رہنماؤں کو اس قسم کی باتیں پسند نہیں آتیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کراچی کی خدمت کریں گے اور ٹیکس کو چوری ہونے نہیں دیں گے، سرکلر ریلوے سے متعلق جواب کل تک سپریم کورٹ میں جمع ہوجائے گا۔

سندھ کے جرائز پر وفاقی آرڈیننس پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جزائر صوبے کی مالیت ہیں۔

کیپٹن صفدر کی گرفتاری سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس پر ہماری تحقیقات ہوچکی ہیں، اس کی رپورٹ کابینہ میں جمع ہوچکی ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گرین لائن منصوبہ ابھی مکمل نہیں ہوسکا، جبکہ ہمارا اورنج لائن منصوبہ گرین لائن سے منسلک ہے۔

انھوں نے کہا کہ کراچی کو ایک جدید کے سی آر چاہیے جو کراچی والوں کا حق اور ان کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین