• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ابھی استعفے نہیں مانگے پھر بھی انبار لگ گئے، مریم نواز

ابھی استعفے نہیں مانگے پھر بھی انبار لگ گئے، مریم نواز


کراچی ‘لاہور(اسٹاف رپورٹر‘ایجنسیاں) مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ابھی ہم نے استعفے نہیں مانگے اور استعفوں کے انبار لگ گئے ہیں‘ڈھائی سال سے این آر او نہ دینے کی رٹ لگانے والا دو روز سے مذاکرات کیلئے ہاتھ جوڑ رہاہے لیکن کان کھول کر سن لو نواز شریف تمہیں این آر او نہیں دے گا۔وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی سے مستعفی ہونا کوئی مسئلہ نہیں ‘ پارٹی قیادت جب حکم دیگی استعفے پیش کردیںگے‘استعفے ہمارے جیب میں ہیںجبکہ سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کہتے ہیں کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماؤں کو استعفوں پر بات کرنے سے روک دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق تیرہ دسمبر کے جلسے کے لئے عوامی رابطہ مہم کے لئے روانگی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ لاہور کے شہریوں سے کہنے جارہی ہوں کہ فیصلے کا وقت آ گیا ہے کہ اس جابر، نااہل اور نالائق حکومت سے جان چھڑوائی جائے۔یہ حکومت اب نہیں چل سکتی، اللہ یہ وقت کسی کو نہ دکھائے کہ ڈھائی سال تک این آر او نہ دینے کی باتیں کرنے والے عمران خان خود ہاتھ جوڑ کر پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہے ہیں۔انہوںنے ڈی جے بٹ کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ واضح ہے کہ عمران خان نے ہمیشہ اپنے ہی لوگوں سے دغا کیا ہے، ہمیں علم نہیں تھا کہ آپ کا مقابلہ پی ڈی ایم کی بجائے کرسیاں اور ٹینٹ والوں سے ہے‘نوازشریف کا مقابلہ عمران خان سے نہیں بلکہ انہیں لانے والوں سے ہے۔شنگھائی پل پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عوام کے فیصلے کے مطابق استعفے ان کے منہ پر ماریں گے‘آندھی آئے یا طوفان ،راستے بند کردیں یا کھولیں ، پابندیاں لگیں نہ لگیں ، آپ نے نواز شریف او رمریم نواز کے ہمراہ حکومت کو آخری دھکا دینے مینار پاکستان آنا ہے ۔ لوہاری گیٹ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یہ حکومت لاہور گرانے جارہا ہے ، لیکن یہ حکومت لاہور نے نہیں بنائی ، یہ حکومت لاہور پاکستان پر مسلط کر دی گئی ہے ۔اس حکومت کی سانسیں اکھڑ چکی ہیں ،حکومت کو پتہ چل گیا ہے کہ وہ جا رہے ہیں ۔کراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق کورنگی روڈ پر ملیر ایکسپریس وے کے ابتدائی کام کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیدمرادعلی شاہ کاکہناتھاکہ کیپٹن صفدر کی گرفتاری اور آئی جی سندھ سے متعلق واقعہ کی ہماری تحقیقات ہو چکی ہے‘اس کی رپورٹ کابینہ میں جمع ہوچکی ہے‘ڈپٹی کمشنر سینٹرل کی جانب سے سرکاری املاک کو غیر قانونی قبضوں سے خالی کرانے اور کلیکشن اور نیلامی کا مناسب نظام بنانے کی بات پر ایم کیو ایم کے رہنماء حواس باختہ ہوگئے ہیں ‘سندھ کابینہ نے پرانے کے سی آر کے آغاز پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اورزور دیا ہے کہ وفاقی حکومت جدید کے سی آر کا آغاز کرے‘موجودہ کے سی آر کا 30 روپے کرایہ وصول کیا جاتا ہے۔ایک ٹرپ میں بمشکل 8 ہزار تا 10 ہزار روپئے حاصل ہوں گے جبکہ (ہر ایک ٹرپ پر )لاکھوں روپئے خرچ ہونگے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ انہیں سپریم کورٹ کی جانب سے نوٹس موصول ہوا ہے اور وہ آج یا کل اپنا جواب جمع کروائیں گے۔ہمیں پچھلے پانچ ماہ کے دوران اپنے حصہ سے 70 ارب روپے کم ملے ہیں۔

تازہ ترین