اسلام آ باد ( نیو ز ر پورٹر) متروکہ وقف املاک بورڈ کی ڈپٹی سیکرٹری ایڈمن کی سربراہی میں قائم ان بلڈ(un-billd) کمیٹی ممبران کا گوجرانوالہ آفس کا دورہ دفتر میں موجود سرکاری ریکارڈ کا تفصیلی مشاہدہ کیا گیا جسکے بعد ضلع میں موجود 150ایسی پراپرٹیز اور جائیدادیں سامنے آئیں جنہیں 2005میں غیر قانونی طور پر کچی آبادی ظاہر کر کے انکا ماہانہ بل کرایہ داری بند کر دیا گیا تھا۔ جبکہ ریکارڈ دیکھنے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ یہ پراپرٹیز کچی آبادی میں شامل ہی نہ تھیں،چیئرمین بورڈڈاکٹر عامر احمد کے احکامات کی روشنی میں ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر گوجرانوالہ عمر جاوید اعوان نےان بلڈ کمیٹی کی مدد سے مذکورہ پراپرٹیز میں سے چالیس اہم پراپرٹیز کو تلاش کر کے ماہانہ کرایہ داری کی بابت بقایا جات کی ریکوری کیلئے اقدامات شرو ع کر دیئے ہیں ،ترجمان بور ڈ نے بتایا کہ ضلع پشین اور حیدر آباد میں بھی 2بڑی کمرشل پراپرٹیز کا پتہ لگایا گیاہے ۔یہ 1980میں لانگ لیز پر دی گئیں تھیں اور انکا معاہدہ 2012میں ختم ہو چکا ہے جب ریکارڈ دیکھا گیا تو پٹہ چلا کہ وہاں پر مزید کمرشل دکانیں تعمیر ہو چکیں ہیں اب انکے خلاف بھر پور قانونی کارروائی جا ری ہے ۔یاد رہے کہ ان پراپرٹیزکا بل بھی 2005سے غیر قانونی طور پر بند ہے ۔چیئرمین بورڈ ڈاکٹر عامر احمد کے احکامات کی روشنی میں ایسے نادہندگان اور غیر قانونی قابضین کیخلاف بھر پور قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے ۔