اسلام آباد(ایجنسیاں‘جنگ نیوز)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ میری خواہش ہے کہ درمیانی راستہ نکلے تاہم اگر اپوزیشن استعفے دینا چاہتی ہے تو شوق سے دے‘ پیپلز پارٹی کسی گیٹ نمبر 4 کی پیداوار نہیں بنی۔
پیپلز پارٹی کو سیاست میں بہتر پوزیشن میں دیکھ رہا ہوں‘بلاول کا مستقبل روشن نظر آتا ہے‘ بلاول کی استعفوں کا ایٹم بم چلانے کی دھمکی پھلجھڑی ہو گی‘عمران خان کہیں نہیں جارہے ‘امید ہے بلاول سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے مفاہمت کا مشورہ دیاہوگا۔
یقین ہے شہباز شریف مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنے کی بات کریں گے، کچھ سیاستدان چاہتے ہیں کہ جمہوریت بند گلی میں داخل ہو جائے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز کے دورہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
وفاقی وزیر نے ایف آئی اے میں دوہزار اہلکار بھرتی کرنے کی بھی منظوری دی ۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوری عمل پر یقین رکھتی ہے اور اس نے ہمیشہ جمہوری عمل کو سپورٹ کیا تاہم کچھ لوگ انتہائی قدم اٹھانا چاہتے ہیں۔
اپوزیشن اگر اسلام آباد آنا چاہتی ہے تو شوق سے آئے، انہوں نے فروری میں لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے بہتر ہے وہ اس سے پہلے ہی آجائیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں 400 لوگوں کے نام ہیں جنہیں کم کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ بلیک لسٹ میں بھی ہزاروں لوگوں کے نام ہیں انہیں بھی کم کرنے کا کہا ہے،بلاوجہ ان فہرستوں میں نام نہ رکھا جائے۔
امیگریشن میں 3 سال سے زیادہ ایک عہدہ پر رہنے والے کا تبادلہ ہوگا۔ ایف آئی اے کو فنڈز کی ضرورت ہے جس پر میں فوری طور پر 2 ارب روپے دینے کا اعلان کر رہا ہوں۔جس شہباز شریف کو میں جانتا ہوں وہ مذاکرات کا حامی ہیں، آج کے شہباز شریف کا نہیں پتا۔
علاوہ ازیں ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ بیس فروری تک درمیانی رستہ نکل جائے گا جس میں عمران خان کا استعفیٰ شامل نہیں ہے ۔ اس ملک کو غیر مستحکم کرنے لیے سازشیں کی جارہی ہیں ہمیں چاہیے بیرونی قوتوں کا آلہ کار نہ بنیں۔
یہ ہمارے لیے چیلنج ہے اس سے نمٹیں گے ، پرویز الٰہی بھی کہہ چکے ہیں چھ مہینے تک استعفیٰ قبول نہیں کروں گا ، ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا کہ لانگ مارچ اور استعفوں کو کیسے ہینڈل کرنا ہے۔
حکومت ہو یا اپوزیشن کبھی میڈیا سے خوش نہیں ہوتے سورج مشرق کے بجائے مغرب سے نکل سکتا ہے نوازشریف اور اسحاق ڈار پاکستان نہیں آئیں گے۔
پچیس فروری بڑا دن ہے نوازشریف کی سالگرہ بھی ہے اُسی دن استعفیٰ دے دیں ، سندھ کی اسمبلی قربان کرنے کے باوجود سینیٹ کے الیکشن ہوجائیں گے، مجھ سمیت ستائیس سیاستدانوں کو تھریڈ الرٹ ہے۔