اسلام آباد(فاروق اقدس) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کے اہم دورے کے دوران گزشتہ روز امارات کے حکمران ،نائب صدر اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان کا خصوصی پیغام پہنچایا اورتجارت، سرمایہ کاری اور پاکستانیوں کی مشکلات پر گفتگو کی۔ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے شیخ محمد بن راشد کو وزیر اعظم عمران خان کا اہم پیغام پہنچایا اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم کیلئے ان کے جذبات کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ موجودہ مضبوط باہمی تعلقات کو مزید تقویت بخشنے اور بڑھانے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیرخارجہ کا دبئی کا دورہ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ سعودی عرب اور دبئی کی مملکتوں کے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں مستقبل قریب جیسی گرم جوشی موجود نہیں اور بعض واقعات اس تاثر کو تقویت بھی دیتے ہیں۔ جن میں گزشتہ دنوں پاکستان سے جانے والی پروازوں پر متحدہ عرب امارات میں داخلے پر پابندی عائد کیا جانا بھی شامل ہے۔ گو کہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے اس کا جواز کوروناوائرس کی وبا تھی لیکن جن ممالک پر یہ پابندی لگائی گئی تھی اس میں بھارت کو شامل نہیں کیا گیا تھا جہاں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد پاکستان سے کئی گنا زیادہ ہے۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے یہ پابندی ایک ماہ قبل 18 نومبر کو لگائی گئی تھی ۔ جس میں وزٹ اور ورک ویزے کے اجرا پر پابندی عائد کی گئی۔ تاہم بالخصوص بھارت کو اس فہرست میں شامل نہ کرنے کے باعث مختلف حلقوں نے اسے پاکستان کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا۔ اسی طرح گزشتہ روز پاکستان نے سعودی عرب کو قرض کی دوسری قسط کے طور پر ایک ارب ڈالر ادا کیے اور اگلے ماہ مزید ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کیلئے بیجنگ سے کمرشل بنیادوں پر قرض حاصل کرنے کیلئے رابطہ کیا ہے۔ اس حوالے سے غیرملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رقم کی واپسی کیلئے ریاض کی طرف سے دبائو ڈالنا غیر معمولی ہے۔ کیونکہ تاریخی طور پر قریبی دوست ممالک پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گزشتہ کچھ عرصے میں تعلقات کشیدہ ہوئے ہیں۔ تاہم شاہ محمود قریشی کی دبئی کے حکمران سے ملاقات کے بعد پاکستانی عوام کسی بڑی خوشخبری کا منتظر ہونا ایک فطری سی بات ہے۔ وزیرخارجہ نے اپنی مصروفیات کے پہلے دن جمعرات کو اپنی ملاقاتوں میں دونوں برادر ممالک کے مابین تعاون کو مزید تقویت دینے کے طریقوں ، باہمی تجارتی تعلقات کو بڑھانے اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے امکانات بالخصوص زراعت کے شعبے میں تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے شیخ محمد بن راشد المکتوم سے کہا کہ وہ متحدہ عرب امارات کی کاروباری برادری کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع سے استفادہ کرنے کی ترغیب دیں اور دبئی ایکسپو 2020 کی ایک شاندار کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ قریشی نے متحدہ عرب امارات کی حکومت کا ایونٹ میں پاکستان کو موثر انداز میں شرکت کرنے کے قابل بنانے پر اظہار تشکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان، کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تجارتی و معاشی تعاون کے فروغ کے ذریعے متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے برادرانہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے،قبل ازیں وزیرخارجہ سے دبئی میں پاکستان میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم نے خصوصی ملاقات کی۔اماراتی سفیر نے متحدہ عرب امارات آمد پر وزیر خارجہ کو خوش آمدید کہا۔ دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔دبئی میں پاکستان کےقونصل جنرل احمد امجد علی بھی اس موقع پرموجود تھے۔وزیر خارجہ کا دورہ، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین گہرے تاریخی ،مذہبی اور تہذیبی بنیادوں پر استوار دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کیلئے انتہائی اہم ہے۔ قبل ازیں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی متحدہ عرب امارات کے اہم دورے پر دبئی پہنچے جہاں پاکستان کے قونصل جنرل احمد امجد علی، سفارتخانے کے سنیئر افسران اور اماراتی وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے وزیرخارجہ کا استقبال کیا۔وزیر خارجہ اپنے دو روزہ دورے کے دوران متحدہ عرب امارات کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ان ملاقاتوں میں علاقائی اور عالمی معاملات ،دو طرفہ تعلقات، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔اسکے علاوہ وزیر خارجہ اس موقع پر لوکل اور عالمی میڈیا کے ساتھ بھی ملاقاتیں کرینگے۔ وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود، حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ پاکستانیوں کی ایک کثیر تعداد متحدہ عرب امارات میں مقیم ہے وزیر خارجہ اپنے اس دورہ کے دوران پاکستانی کمیونٹی سے بھی ملاقات کریں گے ۔