گلوکارہ میشا شفیع کی قانونی ٹیم کا موقف ہے کہ میشا شفیع کو کسی عدالت نے تذلیل کرنے کی مہم چلانے کا مرتکب قرار نہیں دیا، اس سلسلے میں مقدمہ بھی شروع نہیں ہوا۔
ٹیم کے مطابق ایف آئی اے نے ایک نامکمل چالان پیش کیا ہے اور ایف آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کو طاقت ور افراد استعمال کرتے رہے ہیں۔
قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ میشا شفیع کے خلاف کیس اس بات کی مثال ہے کہ قانون کو کیسے خواتین کو خاموش کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے گلوکار علی ظفر کو سوشل میڈیا پر بدنام کرنے پر گلوکارہ میشا شفیع سمیت دیگر 8 افراد کو قصور وار قرار دیتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے کارروائی کی درخواست کردی ہے۔
اپریل 2018 میں میشا شفیع نے ٹوئٹر پر علی ظفر کیخلاف الزام عائد کیا تھا کہ وہ انہیں ایک سے زیادہ مواقع پر جسمانی طور پر ہراساں کرچکے ہیں، جواب میں علی ظفر نے میشا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔