ایل این جی اور پیٹرولیم سیکٹر سے متعلق پالیسیوں پر مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اور پیٹرولیم کے مشیر ندیم بابر کے درمیان ایک ٹی وی چینل پر مباحثہ ہوا۔
مباحثے پر وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ٹویٹ کیا کہ ندیم بابر نے شاہد خاقان کو چاروں شانے چت کر دیا، ندیم بابر بہت دھیما لیکن کمال کا پروفیشنل ہے۔ شاہد خاقان اپنے پارٹی کلچر کے مطابق جھوٹ بولیں گے۔
شہباز گل نے کہا کہ ندیم بابر نے کلاس ثابت کر دی۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے ٹویٹ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے قطر سے گیس خریداری کے لیے تیرہ اعشاریہ تین سات فی صد پر طویل مدت معاہدہ کیا تھا، جب کہ پی ٹی آئی حکومت نے قطر سے سترہ اعشاریہ تین پانچ فی صد پر گیس خریدی۔
مفتاح اسماعیل کے مطابق ندیم بابر نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ ان کی حکومت پائپ لائن کیوں نہ بنا سکی اور ٹرمینل کیوں نہ بنا سکی۔
مفتاح اسماعیل کے مطابق ندیم بابر نے الزام لگایا کہ ہمارا ایل این جی معاہدہ غلط تھا کیوں کہ اس سے دس ماہ بعد ایل این جی سستی مل رہی تھی۔ بھارت نے ہم سے ایک ماہ بعد یہی معاہدہ کیا اور ہم سے زیادہ قیمت دی۔ جب کہ موجودہ حکومت خود ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر جو ایل این جی خرید رہی ہے وہ مہنگی ہے یا سستی؟