پشاور(نیوز رپورٹر)پشاور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس وقاراحمد سیٹھ (مرحوم)کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مقررین نے انکی عدلیہ کیلئے گراں قدر خدمات، حوصلے اور جرات اورآئین وقانون کی پاسداری کیلئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پشاورہائیکورٹ میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس میں پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصررشید خان، ہائیکورٹ کے ججز، مقامی عدالتوں کے ججز، وکلاءتنظیموں کے صدور، سابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی بیٹی، دوست واحباب کے علاوہ وکلاءنے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ایک قرارداد بھی پیش کی گئی جبکہ چیف جسٹس نے قرارداد کی نقول سابق چیف جسٹس کی بیٹی کو پیش کی۔ریفرنس سے خطاب میں چیف جسٹس قیصر رشید خان نے سابق چیف جسٹس کی پیشہ ورانہ قابلیت اور انکے عمدہ کردارواخلاقیات پر روشنی ڈالی۔ انکا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس نے آئین کے تحفظ ،قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیااورآزادانہ طور پر فیصلے دیئے جسکی وجہ سے نہ صرف وکلاءبرداری میں عزت واحترام حاصل کیا بلکہ اپنے فیصلوں سے عدلیہ کی تاریخ میں الگ پہچان بنائی۔ انہوں نے بعض مشکل کیسزمیں بھی فیصلے دیئے جس سے انکے آئین وقانون کو سمجھنے کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواشمائل احمد بٹ نے کہا کہ سابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ ایک ذہین جج تھے۔ وہ قانون اور عدلیہ کے کردار کو سمجھتے تھے اور کبھی انصاف اورشفافیت سے نہیں ہٹے۔