• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سراج الحق نے پی ڈی ایم احتجاج کو حکومت کیخلاف ہوائی فائرنگ قرار دیدیا


امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت خارجہ محاذ پر 100 فیصد ناکام ہوگئی ہے، حکومت ایوان بالا کو بھی مفلوج کرنا چاہتی ہے، انہوں نے 950 دنوں کا سفر الٹا کیا۔

ادارہ نورحق کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم نے حکومت کے خاتمے کے لیے کچھ نہیں کیا، اس کا ایجنڈاصرف نیب کا خاتمہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا ایجنڈا نظام کی تبدیلی کا نہیں کچھ افراد کی تبدیلی کا ہے، اس کا ایجنڈا نیب کا خاتمہ ہے، میرا اور میرے ساتھیوں کا مسئلہ نیب کا نہیں ہے۔


سراج الحق نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم ہوائی فائرنگ کر رہی ہے، اپوزیشن اتحاد نے ایسا کوئی کام نہیں جو حکومت کے خاتمہ کے لیے ہو، پیپلز پارٹی نے سندھ حکومت کو چھوڑا تو ہم سمجھیں گے وہ واقعی سنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 25 دسمبر سے گوجرانوالہ سے تحریک کا آغاز کر رہے ہیں، منزل ہمارے انتظار میں ہے، ہم اس کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا لوگ نکلیں گے تو استعفی دیں گے، اب تو لوگ نکل رہے ہیں، اب دیکھتے ہیں عمران خان وعدے نبھاتے ہیں یا پھر یو ٹرن لیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ان 950 دنوں میں صرف جھوٹ بولے، حکومت نے گلگت بلتستان سے متعلق فیصلوں پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ خارجہ محاذ پر ناکامی کی مثال یہ ہے کہ سعودی عرب اب پاکستان کا دوست نہیں رہا، چین سی پیک پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بھی تبدیلی کے معنی سمجھ آگئے ہیں، بچے اغوا ہورہے ہیں، علمائے کرام قتل کیے گئے، حکومت نا کوئی قاتل اور حملہ آور پکڑ سکی اور نہ ہی انہیں شناخت کرسکی۔

سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے مقبوضہ کشمیر بھارت کے حوالے کیا، 5 لاکھ کشمیری شہید ہوئے اور حکومت بغیر لڑے جنگ ہارگئی، حکومت نے ہر جمعہ کو احتجاج کا اعلان کیا لیکن ایک صرف ایک جمعے احتجاج کیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں لوگ پاکستان کے نعرے کے ساتھ مرتے ہیں، موجودہ حکومت نے کشمیریوں کی جدوجہد کو سبوتاژ کردیا ہے، حکومت نے گلگت بلتستان میں الیکشن جیتنے کے لیے وہ اقدامات کیے، جس سے کشمیری مایوس ہیں، ہماری کرنسی کاغذ کا ٹکرا بن کر رہ گئی۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ 70 سال میں عوام نے ایسی مایوس حکومت نہیں دیکھی، وزیروں اور مشیروں کی معیشت بہتر ہوئی، عوام کی معیشت کا بیڑا غرق ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کا پیر عوام کی گردن اور ہاتھ جیب پر ہے، اس حکومت نے منشور اور وعدوں پر کوئی عمل نہیں کیا، گالم گلوچ ایوانوں میں عام ہوچکی ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ معیشت افغانستان، بنگلادیش سمیت دیگر ممالک سے کم ہوچکی، حکومت نے بیمار اور صنعتی یونٹوں کو چلانے کا وعدہ کیا تھا، حکومت نے کوئی نیا پروجیکٹ نہیں بنایا، حکومت نے اسٹیل مل کے ملازمین کو نکالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہماری آبادی کیوں کم ظاہر کی گئی، عمران خان نے کراچی کے لیے 11 سو ارب روپے کا اعلان کیا، پیپلز پارٹی نے کہا کہ 8 سو ارب روپے صوبائی حکومت نے دیے، کراچی سرکلر ریلوے کے اعلانات نمائشی اعلانات ثابت ہورہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسٹیل مل کی طرح یہ ریلوے کو بھی نیلام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حکومت نے ایسا چاہا تو ہم ملازمین کے ساتھ مل کر پہیہ جام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ایوان بالا کو بھی مفلوج کرنا چاہتی ہے، پاکستان کی بقا صاف ستھری جمہوریت سے وابستہ ہے، حکومت میڈیا اور ایوان کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے، یہ تو مارشل لا میں بھی نہیں ہوتا تھا، حکومت اور اس کے اتحادی ناکام چہرے ثابت ہوئے۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ کورونا وبا میں جماعت اسلامی کے کارکنوں نے بڑی خدمت کی، مساجد، مندر اور چرچ میں جاکر لوگوں کی خدمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں غربت ناچ رہی ہے، موجودہ حکومت نے قوم کے چہروں سے مسکراہٹ چرالی ہے، سب سے زیادہ مذاق تبدیلی کا اس حکومت نے اڑایا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم نے اسٹیٹس کو کے بجائے حقیقی اور اسلامی نظام کی جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے، جماعت اسلامی کے پاس متبادل معاشی اور تعلیمی نظام ہے۔

تازہ ترین