امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی اشرافیہ ملک کو نہیں بچاسکی۔
حیدرآباد میں تحفظ ختم نبوت، ناموس اہل بیت اور عظمت صحابہ کانفرنس سے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو بغداد، ثمر قند اور بخارا کی طرح برباد کرنے کی سازش ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کی اشرافیہ اسے نہیں بچاسکی اور مشرقی پاکستان علیحدہ ہوگیا۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ اس ملک کی اشرافیہ کےکاروبار اور بچے باہر ہیں، وہ گرین کارڈ جیب میں رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اللّٰہ کا حکم ہے کہ’اللّٰہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور تقسیم نہ ہونا‘، لیکن ہم تقسیم در تقسیم ہوگئے۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ آج ہماری عدالتوں میں اللّٰہ کا نظام نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریزی زبان کی کتاب کے بجائے قران حکیم ہو۔
انہوں نے کہاکہ ہم خلافت کا نظام لانا چاہتے ہیں، اللّٰہ نے سود کو حرام قرار دیا ہے، آج ساری معیشت سود پر ہے۔
امیر جماعت اسلامی ملکی سیاست اور سیاستدانوں سے متعلق کہا کہ پاکستان کی سیاست اور سیاستدان خدا بننے کی کوشش کررہے ہیں، وہ چاہتے ہیں ان کا لفظ قانون ہو اور جو کچھ بھی کریں، اُسے زندہ باد کہا جائے۔