• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گیس ناپید، جدید ترین دور میں لکڑیاں سلگائی جانے لگیں

کراچی،لاہور، قلات، راولپنڈی(جنگ نیوز، خبرایجنسیاں)گیس ناپید، جدید ترین دور میں لکڑیاں سلگائی جانے لگیں،کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ، پشاور ، لاہور،راولپنڈ ی کے بیشتر علاقوں میں پریشر انتہائی کم، شہری پریشان، حکومت سے فوری فراہمی کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کےمطابق کراچی کے مختلف علاقے موسم سرما کے شروع ہوتے ہی گیس کی شدید قلت کا شکار ہوگئے ،لائنز ایریا، جٹ لائن، بزرٹا لائن ، گلشن، اورنگی، کورنگی، شاہ فیصل سمیت صدر کے مختلف علاقے گیس کی کمی سے شدید متاثر ،لیاری، چاکیواڑہ، سنگولین، لی مارکیٹ اور آگرہ تاج میں بھی گیس کا شدید بحران ، کھارادر، گارڈن، شومارکیٹ، عثمان آباد اور گلبہار میں بھی چولہوں سے گیس غائب ہوگئی ۔

سٹی ریلوے کالونی، برنس روڈ ، بوہرہ پیر کے اطراف میں بھی گیس کا پریشر انتہائی کم ہے،گلشن حدید اور بھینس کالونی سمیت ملیر کے مختلف علاقوں سے بھی گیس کے کم پریشر کی شکایات موصول ہورہی ہیں،اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ گیس کی قلت کے سبب ایل پی جی سلینڈر اور لکڑیاں جلانے پر مجبور ہوگئے ہیں، گیس کی قلت اور لوڈشیڈنگ سے روز مرہ کے امور شدید متاثر ہیں۔

شہریوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاکہ گیس کمپنی کے حکام کے خلاف کارروائی کی جائےاور گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ حیدرآباد کے گنجان آباد علاقوں میں کئی کئی روز سے گیس کی فراہمی بند ہے یا جن علاقوں میں گیس فراہم کیا جارہا ہے اس کا پریشر بہت کم ہوتا ہے جس سے شہریوں کو روزمرہ کے کاموں کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ادھر بلوچستان کے سرد علاقوں کو بھی گیس کی بدترین بندش اور پریشر میں کمی کا سامنا ہے۔

شہریوں کاکہناہےکہ گیس کی بندش کی وجہ سے گھریلو صارفین خصوصا خواتین سخت مشکلات سے دوچار ہیں اگر اس صورتحال پر توجہ نہیں دی گئی تو احتجاج کیا جائیگا۔

قلات میں بجلی اور سوئی گیس کی بندش کے خلاف خواتین اور بچے سڑکوں پر نکل آگئے، لنک روڈ کو روکا ٹیں ڈال کر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا اور سوئی گیس اور کیسکو کے خلاف شدید نعرے لگائے گئے۔

تازہ ترین