مسلم لیگ ن کے رہنما عطااللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے حکم پر مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی رپورٹ ایک ماہ کی تاخیر سے دی گئی، بکتر بند گاڑی میں سفر سے شہباز شریف کو تکلیف ہوئی ہے، دو سال سے پوچھ رہے ہیں کہ کون سے سرکاری فنڈ میں کرپشن کی ہے۔
عطااللّٰہ تارڑ نے کی میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو اپنے سالے کے پلاٹ کا مسئلہ ہے کہ اس پر قبضہ کرالوں۔ وزیراعظم عمران خان اپنے گھر اور سالے کے معاملات سے متعلق ہی سوچتے ہیں، عمران خان کو اپنے گھر کا مسئلہ ہے کہ اسے ریگولرائز کرالوں، جے آئی ٹی بنائی جائے تو ثابت ہو جائے گا کہ وہ پلاٹ عمران خان کے بہنوئی کا نہیں ہے۔
عطااللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ اختیارات کے ناجائز استعمال کا کوئی پوچھنے والا ہے، بنی گالہ کو کیسے ریگولرائز کیا گیا ہے، اسے کوئی نہیں پوچھتا، اختیارات کا ناجائز استعمال بہنوئی کی زمین پر قبضہ کروانے کے لیے آئی جی کی تبدیلی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طبی معائنہ شہباز شریف کا حق ہے، شہباز شریف کے حوصلے بلند ہیں، آپ سو مرتبہ میڈیکل ٹیسٹ روکیں، آپ نے جیل میں بھی اپنے بندے بٹھائے ہیں کہ شہباز شریف کیا کھاتا ہے۔
عطااللّٰہ تارڑ نے کہا کہ آٹا اسکینڈل میں حکومتی وزیر بھی شامل تھے، چیئرمین نیب نے خاص عینک پہنی ہے انہیں صرف ن لیگ کے رہنما نظر آتے ہیں۔
عطااللّٰہ تارڑ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے ایف آئی اے نے 7 منٹ 23 سیکنڈ تفتیش کی، منی لانڈرنگ کس نے کی، کیسے کی، کب کی ہے، وقت بتائے گا۔
اُن کا معاون خصوصی شہزاد اکبر سے متعلق کہنا تھا کہ بڑے روز ہوگئے، شہزاد اکبر ٹی ٹی ، ٹی ٹی کرتے نظر نہیں آرہے، شہزاد اکبر نامی شخص کی اسپین میں جائیدادیں ہیں، شہزاد اکبر اور شہباز گل کو ان کے کاغذات نامزدگی کی بنیاد پر عدالتوں میں لے جا رہے ہیں۔
عطااللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ آج لیگی ایم پی اے کے گھر چھاپہ مارا گیا، آپ ہزار چھاپے ماریں ، کچھ حاصل نہیں ہو گا۔
عطااللّٰہ تارڑ نے مزید کہا کہ ایک وزیر سمیع اللّٰہ کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ، وہ بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔