لاہور کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میری میڈیکل رپورٹس آئی ہیں جو تشویش ناک ہیں۔
لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت کی جانب سے اجازت ملنے پر شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ آپ کی عدالت نے بڑا حکم دیا مگر حکومت اس آرڈر کو ایزی لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے 15 دن تک میری میڈیکل رپورٹس چھپائے رکھیں، کل صرف ہڈیوں کے ڈاکٹرز جیل میں آئے۔
شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ حکومتی ڈاکٹرز کے پینل میں کینسر کے ڈاکٹر شامل نہیں تھے، آج عدالت میں پیشی تھی اس وجہ سے خانہ پری کے لیے ڈاکٹرز کا بورڈ آیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز کا بورڈ خود حیران تھا کہ باقی ڈاکٹرز کو کیوں نہیں شامل کیا گیا، میڈیکل رپورٹس میں بتا دیا گیا ہے کہ میری صحت ٹھیک نہیں ہے۔
مسلم لیگ نون کے صدر میاں شہباز شریف نے احتساب عدالت لاہور سے استدعا کی کہ میڈیکل بورڈ میں پچھلے 15، 20 سال سے میرا معائنہ کرنے والے ڈاکٹرز کو شامل کیا جائے۔
فاضل جج نے شہباز شریف کو ہدایت کی کہ آپ تحریری درخواست دیں اس کو میں دیکھوں گا۔