• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں 6 سال قبل دہشت گرد حملے میں شہید کیئے گئے سندھ پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ایس ایس پی چوہدری محمد اسلم کی سندھ پولیس میں ملازمت کا سرکاری ریکارڈ گم ہوگیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق شہید پولیس افسر کی سروس بک کی عدم دستیابی کی وجہ سے شہید کے لواحقین کو قانونی امداد کی فراہمی میں دشواری کا سامنا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سندھ کے ڈی آئی جی عمر شاہد حامد نے سندھ کے متعلقہ پولیس حکام کو خط لکھ دیئے ہیں۔


پولیس مذکورہ خط کی دستیاب کاپی کے مطابق سی ٹی ڈی حکام نے اپنے طور پر تلاش کی کوشش کی مگر سروس بک کا سراغ نہیں مل رہا۔

عمر شاہد حامد نے سندھ پولیس کے ایڈیشنل آئی جی دفاتر، ڈی آئی جیز اور مختلف شعبوں کے انچارج پولیس افسران سے سروس بک کی تلاش میں مدد کی درخواست کی ہے۔

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد نے کہا کہ سرکاری محکموں میں سروس بکس کا گم ہو جانا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دستاویزات ایک دفتر سے دوسرے دفتر میں لائے جانے کے دوران اکثر فوری طور پر دستیاب نہیں ہوتیں، ریکارڈ کی چھان بین کے دوران ایسا ریکارڈ مل جاتا ہے۔

سی ٹی ڈی کے افسر چوہدری اسلم کو جنوری 2014ء میں دہشت گرد حملے میں شہید کر دیا گیا تھا۔

تازہ ترین