پرویز مشرف کی نئی میڈیکل رپورٹ جعلی ہونے پر اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئےاسے 20 مئی کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کے خلاف ججز نظربندی کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سہیل اکرام نے کی۔
پولیس نے عدالتی حکم پر تعمیل رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نا ہوسکی، سابق صدر 2 سال قبل کراچی گئےاور گزشتہ ماہ دبئی چلے گئے۔
سابق صدر کی جانب سے عدالت میں جعلی میڈیکل رپورٹ پیش کیے جانے کا انکشاف بھی ہوا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا، جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مشرف مارچ میں بیرون ملک گئے، اپریل کا میڈیکل عدالت میں کیسے پیش کیا؟ ملزم کسی بھی عدالت سے اجازت کے بغیر بیرون ملک کیوں گیا؟ ۔۔
پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ اگر ڈاکٹر اجازت دیں اور سیکورٹی مہیا کی جائے تو ان کا موکل عدالت میں پیش ہوگا جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ ڈیڑھ سال سے ملزم اس عدالت میں پیش نہیں ہوا۔
عدالت نے سابق صدر کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے اور گرفتار کرکے 20 مئی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔