• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے ایک سال میں 3024 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی


بھارت کی 2020ء میں کنٹرول لائن (ایل او سی) پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں عروج پر رہیں۔

بھارت کی طرف سے رواں سال ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے نے نئی داستانیں رقم کردیں۔

ایل او سی کے طول و عرض پر بھارتی فورسز نے پاکستان کی شہری آبادی کو بھاری ہتھیاروں اور مارٹر گولوں سے دانستہ نشانہ بنایا ہے۔

مقبوضہ کشمیر پر نہتے کشمیریوں کا ناحق خون بہانے والی نئی دہلی سرکار کی فورسز نے ایل او سی پر بھی سیز فائر معاہدے کی خوب خلاف ورزیاں کیں۔


بھارت نے 2020ء کے دوران ایل او سی کے تمام ہی سیکٹرز پر پاکستان کی شہری آبادیوں کو جان بوجھ کر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں اور مارٹر گولوں سے نشانے پر رکھا۔

بھارتی فورسز نے رواں سال کے دوران 3 ہزار 24 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

بھارتی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے 28 معصوم شہری شہید ہوئے جبکہ 253 شدید زخمی ہوئے، بھارتی گولہ باری سے املاک کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔

سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں جنونی بھارت نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی گاڑی کو بھی نہ بخشا۔

بھارتی فوج نے کنٹرول لائن کے چڑی کوٹ سیکٹر میں یو این فوجی مبصر گروپ کی گاڑی کو نشانہ بنایا جو اپنی ساخت، رنگ اور جھنڈے کی وجہ سے دور ہی سے باآسانی پہچانی جاتی ہیں۔

تازہ ترین