• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیاری نہیں تھی تو وزارت عظمیٰ کیوں لی، سراج الحق


امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا وزیر اعظم عمران کان سے متعلق کہنا ہے کہ نااہل اور ناکام طالب علم نقل کرکے بھی فیل ہورہا ہے، تیاری نہیں تھی تو وزارت عظمیٰ کیوں لی، وزیراعظم کودوبارہ پرائمری میں ڈالاجائے۔

سراج الحق نے  لکی مروت میں جلسے سے خطاب کے دوران کہا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں تیاری نہیں تھی، تیاری نہیں تو امتحان میں کیوں بیٹھ گئے تھے، اگر تیاری نہیں تھی تو وزارت عظمیٰ کیوں لی، یہ ناکارہ طالبعلم نقل کے باجود بھی فیل ہو رہا ہے، عمران خان اور ان کی کابینہ نقل کے باجود فیل ہے۔

سراج الحق نے  پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ سے متعلق کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے عوام کو دھوکے میں رکھا،  پی ڈی ایم میں شامل نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ ان کا عوام کو دھوکے میں رکھنا ہے، ایک طرف بلاول، دوسری طرف مریم نواز ہوں تو اسلام ایسے لاگو نہیں کیا جاسکتا ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور پی ڈی ایم کی سیاست میں فرق ہے، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی انگریز سامراج کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، جماعت اسلامی ذات پات اورموروثیت پریقین نہیں رکھتی، جماعت اسلامی اسلامی نظام کےنفاذ کے لیے کوشاں ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ  یہاں قاتلوں کو تحفظ ملتا ہے، سزا نہیں،  کراچی میں پولیس نے4سو لوگوں کو مارا ، غیرت اور ہمت والے نقیب اللّٰہ کو بھی مارا گیا، آج تک نقیب اللّٰہ کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا، یہ نظام قاتلوں اور ظالموں کے لیے ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ  یہ نظام شوگر مافیا، لینڈ مافیا، آٹاچوروں کے لیے ہے، یہاں ان ظالموں کو کوئی سزا نہیں دے سکتا،  ہم اسلامی نظام چاہتے ہیں، جہاں قانون سب کے لیے یکساں ہو۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ ہے، آج ملک پر خطرات کے بادل ہیں،  کشمیر کو حکومت نے انڈیا کے حوالے کیا، عمران خان نے کہا تھا کشمیر کا سفیر بنوں گا، کشمیر کے سفیر نے کشمیر کو مودی کے حوالے کیا۔

سراج الحق نے کہا ہے کہ  آئی ایم ایف کا پاکستان پر دباؤ ہے، بجلی، گیس منہگی کی جا رہی ہے،  حکومت کے پاؤں عوامی گردن پر ہیں، ہمیں موقع ملا تو یہاں سے سودی نظام کا خاتمہ کریں گے۔

سراج الحق کا اپنے خطاب کے دوران مزید کہنا تھا کہ  ہم آپ کے مسائل قومی اسمبلی میں اٹھائیں گے، ہماری بات نہ سنی گئی تو آپ ہماری کال پراسلام آباد اور پشاور آئیں۔

تازہ ترین