پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ (سی ای سی) کے اجلاس کے فیصلوں کا اعلان کردیا۔ انہوں نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں استعفوں کے استعمال کے آپشن کو رد نہیں کیا گیا۔
کراچی میں پی پی کی سی ای سی کے طویل اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 20 ستمبر کی آل پارٹیز کانفرنس کے ایکشن پلان کی توثیق کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ نے 31 دسمبر تک اراکین اسمبلی کے استعفے پارٹی قیادت کے پاس جمع کرانے کے فیصلے کی توثیق کردی ہے۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ آج کے اجلاس میں عمران خان کو 31 جنوری تک استعفے دینے کی ڈیڈ لائن کی توثیق کردی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں میں اس حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، اپوزیشن اتحاد اگر مل کر سینیٹ کا الیکشن لڑے تو اچھا مقابلہ ہو سکتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پی پی کی سی ای سی نے سینیٹ الیکشن میں حکومت کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن حتمی فیصلہ پی ڈی ایم قیادت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کس وقت استعفے دینے ہیں؟ اس بارے میں تاحال پی ڈی ایم کی قیادت نے حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
پی پی چیئرمین ے یہ بھی کہا کہ ہماری پارٹی کی تجویز ہے کہ سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا جائے، آج کے اجلاس میں استعفوں کے استعمال کے آپشن کو رد نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمیں مل کر اس حکومت کو نکالنا ہے اور اس ملک کو بچانا ہے، عمران خان کے استعفے تک کوئی ڈائیلاگ نہیں ہو گا، عمران کو جانا ہو گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، یہ سیاسی گرفتاری ہے۔