کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت نہیں نیب گرفتاریاں کررہی ہے ، فضل الرحمٰن نے قانون کی خلاف ورزی کی تو نیب کو انہیں گرفتار کرنے کا حق ہے، خواجہ آصف کے پاس نیب کے الزامات کا جواب ہے تو پھر کیا مسئلہ ہے،چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال بہت قابل آدمی ہیں، الیکشن اور وزیراعظم کے استعفے پر کوئی بات نہیں کریں گے، ن لیگ استعفے دے 156نشستوں پر ضمنی الیکشن نہ کروائے تو ہمارا نام تبدیل کردیں۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔پروگرام میں ن لیگ کے سینئر رہنما خرم دستگیر خان بھی شریک تھے۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ نیب وزیراعظم کے بغض اور کینہ کا اوزار بن چکا ہے، چیئرمین نیب کی تعیناتی میرٹ پر نہیں تھی تو یہ اپوزیشن کو پکڑنے کا لائسنس نہیں ہے، ہمارا ہدف استعفے دینا نہیں حکومت گرانا ہے، یہ حکومت مافیاؤں کی سرپرستی کرتی ہے جس سے چیزیں مہنگی ہوتی ہیں۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نےکہا کہ حکومت نہیں نیب گرفتاریاں کررہی ہے ، نیب خودمختار ادارہ ہے جس نے ہمارے لوگوں کو بھی گرفتار کیا ، فضل الرحمٰن نے قانون کی خلاف ورزی کی تو نیب کو انہیں گرفتار کرنے کا حق ہے، خواجہ آصف کے پاس نیب کے الزامات کا جواب ہے تو پھر کیا مسئلہ ہے، نیب جانے خواجہ آصف جانیں جواب مل گئے تو اچھی بات ہے۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے 2013ء میں ایک کروڑ 20 لاکھ کے اثاثے ظاہر کیے جو 5سال میں دوگنا ہوگئے، اس کے علاوہ انہیں باہر سے ایک کمپنی نے 8کروڑ روپے بھی بھیجے، خواجہ آصف کی کمپنی کے ملازم طارق امیر نے اپنے اکاؤنٹ میں دس کروڑ روپے جمع کروائے۔شفقت محمود نے کہا کہ نیب قانون اتنا بھیانک ہے تو پی پی اور ن لیگ نے اپنے دس سالہ دور میں کیوں اسے تبدیل نہیں کیا، پی ٹی آئی نے نیب قانون میں تبدیلی کی کوشش کی تو اپوزیشن نے 34ترامیم دے کر قانون ہی ختم کرنے کی کوشش کی، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال بہت قابل آدمی ہیں، وہ کئی کمیشنز کے سربراہ اور سپریم کورٹ کے جج رہے ہیں۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن اور وزیراعظم کے استعفے پر کوئی بات نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی کے استعفے دینے کی کوئی منطق نہیں بنتی فضل الرحمٰن انہیں گھسیٹ رہے تھے، ن لیگ استعفے دیتی ہے تو قبول کرنے کیلئے تیار ہیں، پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن اور ضمنی الیکشن بھی لڑے گی، پی ڈی ایم اگلے دس پندرہ دن میں اپنے موقف کی نفی کردے گی،ن لیگ استعفے دے 156نشستوں پر ضمنی الیکشن نہ کروائے تو ہمارا نام تبدیل کردیں، جاوید لطیف کہتے تھے 15جنوری تک شفقت محمود وزیر نہیں ہوں گے۔شفقت محمود نے کہا کہ اللہ کی مہربانی اور حکومتی اقدامات سے کورونا کی پہلی لہر کنٹرول کی گئی، اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کی وجہ سے معیشت کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا، معاشی اشاریے بہتر ہورہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہوگیا ہے، چھ مہینے میں بیرونی قرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، ایکسپورٹ بڑھ رہی ہیں اور کنسٹرکشن انڈسٹری کھڑی ہوگئی ہے، سابق وزیرخزانہ منی لانڈرنگ کرتے تھے اس لئے ڈالر کو سستا رکھا۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ دو سال میں ن لیگ کا لیا گیا 5ہزار ارب روپے قرضہ ادا کیا ہے، ہماری حکومت میں خرچے کم آمدنی زیادہ ہے اس لئے قرضے نہیں بڑھیں گے، ٹیکس ریونیو 4ہزار ارب روپے ہو تو ڈھائی ہزار ارب روپے صوبوں کو چلاجاتا ہے صرف 1500ارب روپے وفاق کے پاس ہوتا ہے، نئے بجٹ کے پہلے دن سے وفاقی حکومت مقروض ہوتی ہے۔