پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے پاس 7 سیٹیں ہیں جس سے وہ حکومت کو گراسکتی ہے مگر اس نے فراڈ مردم شماری تسلیم کرلی ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے ارکان اختلافی نوٹ لکھ کر اپنی سیٹوں پر براجمان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا میئر رہا ہوں، پانی اور ٹرانسپورٹ کی ضرورت سے آگاہ ہوں، شہری سہولتیں مردم شماری کی بنیاد پر فراہم کرنا ہوتی ہیں، مردم شماری کا 5 فیصد آڈٹ کرا کر ڈیٹا کو حتمی شکل دی جاتی ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے پنجاب اور خیبر پختون خوا میں بلدیاتی سسٹم ختم کر رکھا ہے، چیف جسٹس نے آن ریکارڈ کہا کہ کراچی کی آبادی 3 کروڑ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ جمہوریت کی پہلی سیڑھی بلدیاتی نظام ہے، عمران خان سے بہت مایوس ہیں، پی ٹی آئی کے وزیرِ اعلیٰ نے 56 ہزار کونسلروں کو نکال دیا۔
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون اپنے 56 ہزار کونسلرز کے نکالے جانے پر بات نہیں کرتی، 56 ہزار کونسلروں کو نکالا گیا لیکن نواز شریف نے نہیں کہا کہ انہیں کیوں نکالا؟
ان کا کہنا ہے کہ کراچی کی گنتی صحیح کرانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے، ہم نے ایک دفعہ نہیں کہا کہ فرشتوں پر تبلیغ کرنے آئے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نے بار بار کہا کہ اپنے گندوں کی لسٹ دے دو، مگر آج تک نہیں دی گئی، ہمارے پاس جو آتا ہے وہ گندا ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ پروپیگنڈا کیا کہ پی ایس پی کے پاس ڈرائی کلین ہے، ہمارے پاس آیا ہوا ہر بندہ ڈرائی کلین ہے مگر ان کے رہنما بھی ڈرائی کلین ہو رہے ہیں۔
سربراہ پاک سر زمین پارٹی نے کہا کہ ایم کیو ایم اپنے لیڈر تو ڈرائی کلین کرا رہی ہے لیکن کارکنوں کو نہیں کر رہی، پی ٹی آئی حکومت ایک کام بھی ٹھیک نہیں کر رہی۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ اتوار 10 جنوری کو احتجاجی ریلی نکالیں گے، پی ایس پی کی احتجاجی ریلی کا آغاز نرسری سے ہوگا، جسے لے کر کراچی پریس کلب تک جائیں گے، پریس کلب پر اجتماع سے خطاب ہو گا۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ پریس کلب پر کھڑے ہو کر حکمرانوں کو آواز لگائیں گے کہ کراچی کی مردم شماری پر سودے بازی نہیں کرنا۔
چیئرمین پی ایس پی کا یہ بھی کہنا ہے کہ مردم شماری پر کراچی سے زیادتی پر احتجاج کریں گے، لاہور کی آبادی بڑھ رہی ہے لیکن کراچی کی آبادی کو کم کر دیا گیا۔