وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ شواہد سے ظاہر ہے بے گناہ بچے کو قتل کیا گیا ہے۔
اسد عمر نے مقتول اسامہ کے گھر پہنچ کر اس کے والدین سے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ مقتول کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج معاملے کی انکوائری کریں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ لواحقین کے تحفظات کو دور کریں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس بچے نے ہمارے ساتھ آئی ایس ایف میں بھی کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی انکوائری دو تین دن میں مکمل ہوجائے گی، میڈیکل بورڈ کے سلسلے میں فیصل سلطان سے بات کروں گا۔
اسد عمر نے کہا کہ شہریوں کی حفاظت پر مامور اہلکار ہی گولیاں برسانے لگے ہیں۔