رہنما پاکستان تحریک انصاف حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان فتنہ پیدا کررہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سندھ کے وزیروں کے گھروں میں کرنسی گننے کی مشینیں ہیں، پیپلزپارٹی نے سندھ کو اپنی چراگاہ بنالیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محترمہ کے نام پرجعلی وصیت کی پیداوارعوام کو لوٹ رہے ہیں، جہاں دووقت کی روٹی نہیں وہاں مخصوص اکاؤنٹس میں پیسے ڈلوائے گئے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ نیب نے اربوں روپے وصول کرکے دیے، مراد علی شاہ کے سیکریٹری خزانہ کوذمہ دار ٹھہرایا گیا، مراد علی شاہ نے شوگر ملوں اور اومنی کو بیچا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایمبولینس تانگہ اور ریڑھی ہیں، 18ویں ترمیم کا پیسہ زرداری ہاؤس سے بلاول ہاؤس جاتا ہے، این ایف سی کا پیسہ سندھ کی ترقی پر خرچ نہیں ہوا، سندھ کے تمام شعبے تباہ کردیے گئے ہیں۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم نے 462ارب روپےکی کرپشن کی اور آزاد پھر رہے ہیں، حاملہ خواتین کے نام پراجیکٹ پر کئی ارب روپے کی کرپشن کی گئی، آٹا اور چینی چور بھی سندھ میں بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ہرادارے میں ایک ایک بندہ بٹھایا ہوا ہے، سندھ میں پیپلز پارٹی نے پرائیویٹ ملیشیا بنا رکھی ہے، صحت کارڈ میں سندھ اپنا حصہ دینے کو تیار نہیں ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ 2 لاکھ 75 ہزار لوگوں کو تھرپارکر میں وفاق نے صحت کارڈ دیا، سندھ کابینہ کے اٹھارہ لوگ نیب زدہ ہیں، 2013میں نفیسہ شاہ کے والد نے ٹپی کے زور پر جزائر بیچ دیے۔