پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مردم شماری کے معاملے پر ہم نے پہلے بھی اعتراض کیا، معلوم نہیں ایم کیو ایم کس مجبوری کے تحت پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔
فشر مین چورنگی سے ابراہیم حیدری تک 4 اعشاریہ 9 کلو میٹر طویل روڈ کے افتتاح کی تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری سوال کیا کہ تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) ارکان سے پوچھیں انہوں نے کورنگی کے لیے کیا کیا؟
انہوں نے کہا کہ حکومت ایم کیو ایم کے ووٹوں سے قائم ہے، اس شہر کو فاقی حکومت نے نظر انداز کیا، ہم کراچی میں پیدا ہوئے اور اسے اون کرتے ہیں۔
پی پی چیئرمین نے مزید نے کہا کہ ایم کیو ایم کے نمائندے میری پیدائش سے پہلے سے اس شہر سے سلیکٹ ہوتے رہے ہیں، جو زیادہ بات اور شور کرتے ہیں، وہ بھی ذرا دیہاں کراچی کے عوام کی طرف دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کو اس کا حق نہیں دیا جا رہا ہے، اس صورتحال میں سب سے زیادہ متاثر کراچی کے ترقیاتی منصوبے ہو رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت ہمارا حق نہیں دے رہی، کراچی چلے گا تو پورا پاکستان چلے گا، یہاں سرمایہ کاری سے پورا پاکستان فائدہ اٹھائے گا، مقامی حکومتوں میں ایسے شراکت دار نہیں ملے جو کام کرتے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے منتخب لوگ حکومت کا حصہ رہے مگر اپنی عوام اور شہر کو حصہ نہ دلا سکے، کراچی کے انفرااسٹرکچر پر ورلڈ بینک کی اسٹڈی پیش کرتے تھے تو مذاق اڑایا گیا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ کراچی سے لوگ منتخب تو ہوئے لیکن شہر کیلئے کچھ نہیں کیا، آپ کو معلوم ہے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے نمائندے بھی ہیں، ہم اپنے وسائل سے اس شہر پر خرچ کررہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبے بنا رہے ہیں، تاکہ عوام کی خدمت جاری رہے، ہم نے نا صرف ملیر بلکہ دیگر جگہوں پر جائیں گے، کورنگی کے لئے جو ہم نے کام کیا وہ سب کے سامنے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مردم شماری کے معاملے پر ہم نے پہلے بھی اعتراض کیا، ہم اپیل کریں گے کہ کراچی کی عوام کا سوچیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ گیس فراہم کرتا ہے اسے گیس نہیں مل رہی، وفاقی حکومت عوامی مسائل میں اضافہ کر رہی ہے، جزائر کا نیا مسئلہ کھڑا کیا گیا، ماہی گیروں کے جزائر پر قبضے کی جب بھی کوشش کی گئی پیپلزپارٹی نے مخالفت کی۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ ناجائز آرڈیننس ختم ہوگیا ہے وہ ویسے بھی غیر قانونی تھا، اب ان کو عوام اور پارلیمنٹ میں جانا ہوگا۔