• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جام کمال ، علی زیدی ہزارہ ٹاؤن امام بارگاہ پہنچ گئے

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کوئٹہ میں ہزارہ ٹاؤن امام بارگاہ ولی عصر پہنچ گئے ، علی زیدی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ضرورآئیں گے تاہم درخواست ہے تدفین سے مشروط نہ کریں۔

کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے ہمراہ ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی قاسم سوری، علی زیدی، زلفی بخاری بھی تھے، جام کمال نے کہا کہ ہم سب کا آنا اس بات کی گواہی ہےکہ ہم اس کے لیے سنجیدہ ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ یو اے ای میں تھا جیسے ہی کورونا وائرس ٹیسٹ کلیئر ہوا واپس آگیا،ہم دھرنے والوں کے پاس بھی جائیں گے، ان سے بات کریں گے۔

جام کمال نے کہا کہ دہشت گردی کےخاتمے کےلیے پہلے دن سے کوشش کر رہے ہیں،ہزارہ ٹاؤن والے خود بھی گواہی دیں گے کہ معاملے کو کس طرح ڈیل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بھائی چارے کےماحول کے لئے ڈھائی سال میں محنت کی،حکومت کی ذمہ داری ہے کہ شہر اور صوبے میں حالات کی بہتری ہو،ہم یہاں ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یہاں آئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم جاں بحق افراد کے لواحقین کے پاس بھی جائیں گے،وزیراعظم کےکوئٹہ آنے کے حوالے سے میں بات کروں گا،ابھی وفاقی وزراء بھی یہاں بیٹھے ہیں، وزیراعظم بھی آئیں گے۔

جام کمال نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد بلوچستان حکومت کی ذمےداری ہے کہ مسائل حل کرے، صوبے کے مسائل ہم خود مل کر کام کریں گے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کاکہنا تھا کہ پاکستان سے دشمنی رکھنے والے بلوچستان میں بے امنی چاہتے ہیں،دس سال بلوچ عوام نے بہت مشکل وقت میں گزارے، 2020 ء پرامن رہا، صوبے میں دہشت گردی کے واقعات کم ہوئے، ہم نہیں چاہیں گے کہ بلوچستان کے حالات پھر خراب ہوں ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ پاکستان کےخارجی دشمن اس قسم کی حرکتیں کرتے ہیں، ہم جب حکومت میں نہیں تھے تو سنتےتھے بیرونی ہاتھ ہیں، کلبھوشن جیسے لوگ یہیں سے پکڑے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے بات ہوئی ہے، وہ یہاں آئیں گے، جو لوگ شہید ہوئےہیں ان کو دفنانا چاہیے، گزارش ہے یہ مطالبہ نہ رکھیں کہ وزیراعظم آئیں گے تو شہداء کو دفنائیں گے۔

علی زیدی نے کہا کہ ہماری ہاتھ جوڑ کے گزارش ہے معاملے کو کسی چیز سے مشروط نہ کریں، کچھ دن پہلے بلوچستان میں فوج کے جوانوں کو بھی شہید کیا گیا۔

مشیر وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالخالق ہزارہ نے کہا کہ مچھ کا واقعہ بڑا سفاکانہ ہے،لواحقین افسردہ ہیں، وہ بھی چاہتےہیں شہداء کی تدفین کی جائے، صوبائی اور مرکزی حکومت سےجو بھی مطالبات ہیں وہ پورے کرنےکی یقین دہانی کرائی ہے۔

عبدالخالق ہزارہ نے کہا کہ لواحقین کوہرقسم کےتعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، میتوں کی تدفین کے حوالے سے ہمارا متفقہ فیصلہ ہوگیا تھا۔

واضح رہے کہ 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ کی کوئلہ فیلڈ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں نامعلوم دہشت گردوں نے کان کنوں کو پہاڑوں پر لے جا کر ان پر فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں 11 کان کن جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہو گئے۔

تازہ ترین