اسلام آ باد ( نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو آنے کی ضرورت نہیں ،جو کہتی ہے، ہو جاتاہے ۔بات چیت کے لیے حکومت اپنے آپ کو بااختیار ثابت کرے ۔ وزراءخود بے اختیاری کی شکایتیں کررہے ہیں ۔ جلسے جلوس کرنااپوزیشن جماعتوں کا حق ہے ، کسی اور فریق کو مداخلت کا اختیار نہیں ۔ یقین سے کہتاہوں کہ پی پی سندھ حکومت کی قربانی نہیں دے گی ۔ وزیراعظم کا کوئٹہ نہ جانا ظلم ہے ۔ وفاقی حکومت کو مشورہ دیتا ہوں کہ بلوچستان کے لوگوں کو یقین دلائے کہ وہ لاوارث نہیں ، پی ٹی آئی نے نئے پاکستان کی بجائے نئے قبرستان بنانا شروع کر دیے ہیں۔ قاضی حسین احمدؒ اتحاد امت کے عظیم داعی تھے ۔ ان کے افکار ملت اسلایہ کا سرمایہ ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے جماعت اسلامی کے سابق امیر، مجاہد ملت قاضی حسین احمد ؒ کی یاد میں منصورہ میں ہونے والی اتحاد امت کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے آپس میں ڈائیلاگ کاآغاز کرنا چاہیے، پی ٹیآئی اور پی ڈ ی ایم کا اختلاف پالیسیوں پر نہیں بلکہ اقتدار کے حصول پر ہے، ظلم کی انتہا ہے کہ وزیراعظم نے مظلوموں کی ڈھارس بندھانے کے لیے کوئٹہ کا دورہ نہیں کیا ۔