اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مچ میں ہونے والا واقعہ سازش ہے‘ہندوستان پوری طرح پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے‘کراچی میں علما کا قتل اور مچھ واقعہ بھی اسی سازش کا حصہ ہے۔
ہمارے انٹیلی جنس اداروں نے دہشت گردی کے چار بڑے منصوبے ناکام بنائے‘ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ نائن الیون کے بعد بہت ظلم ہوا ہے‘لواحقین کا دکھ درد سمجھتے ہیں ‘ ہزارہ کمیونٹی مچ واقعہ میں جاں بحق افرادکی تدفین کرے ‘اسی روز ان کے پاس کوئٹہ آئوں گا۔
متاثرین کے تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں‘لاشوں کی تدفین کووزیر اعظم کی آمد سے جوڑنے کی شرط مناسب نہیں‘دنیا میں کہیں اس طرح وزیر اعظم کو بلیک میل نہیں کیا جاتا‘اگران کا یہ مطالبہ مان لیا جائے تو کل کرپشن کرنے والوں سمیت ہرکوئی بلیک میل کرے گا۔
سب سے پہلے ڈاکوؤں کا ٹولہ کہے گا کہ ہمارے سارے کرپشن کیسز معاف کرو نہیں تو ہم حکومت گرادیں گے‘یہ بھی ڈھائی سال سے بلیک میلنگ چل رہی ہے۔ وہ جمعہ کو یہاں انفارمیشن ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے قیام کے بعد تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت پاکستان میں شیعہ سنی علماکو قتل کر کے مذہبی منافرت پھیلانا چاہتا ہے‘کراچی میں ایک نامور سنی عالم دین کو نشانہ بنایا گیا اس کے بعد بڑی مشکل سے ہم نےآگ بجھائی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے مچ واقعہ میں قتل ہونے والوں کے لواحقین کی تمام شرائط مان لی ہیں‘ وزیر داخلہ اور پھر دو وزراء کو کوئٹہ مظاہرین کے پاس بھیجا،انہیں یقین دہانی کروائی کہ انہیں معاوضہ دیں گے ان کا خیال رکھا جائے گا۔
اس کے باوجود لاشوں کی تدفین کو وزیر اعظم کی آمد سے مشروط کرنا مناسب نہیں‘ کسی بھی ملک کے وزیراعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کرتے ورنہ ہر کوئی بلیک میل کرے گا‘ سب سے پہلے ڈاکوؤں کا ٹولہ کہے گا کہ ہمارے سارے کرپشن کے کیسز معاف کرو نہیں تو ہم حکومت گرادیں گے‘یہ بھی ڈھائی سال سے بلیک میلنگ چل رہی ہے۔
دریں اثناءعمران خان نے ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے عناصر غریب دشمن ہیں جو کسی رعایت کے مستحق نہیں‘ اشیائے ضروریہ کی مناسب قیمت پر فراہمی اور وافر مقدار میں دستیابی کو یقینی بنایا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ علاج کی معیاری سہولیات ہر شہری کا بنیادی حق ہے، حکومت نے صحت کے شعبے میں اصلاحات شروع کی ہیں،نجی شعبہ کو دور افتادہ علاقوں میں ہسپتال قائم کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پنجاب میں یونیورسل ہیلتھ کوریج پر بریفنگ کے دوران کیا۔
مزیدبرآں عمران خان نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل نظام سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی نگرانی کرنے اور ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی جانچنے میں مدد ملے گی،اس نظام سے فیصلہ سازی کے عمل میں شفافیت کا عنصر نمایاں ہوگا۔
حکومت نے کورونا وبا کے دوران غریب اور مزدور طبقے کو ریلیف فراہم کرنے پر مسلسل توجہ مرکوز رکھی‘پوری دنیا نے ہمارے اقدامات کو سراہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔