• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جون 2020ء پٹرول بحران، چار رکنی وزارتی کمیٹی آج کابینہ میں رپورٹ پیش کرے گی

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) جون 2020ء میں پٹرول کے بحران کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیر برائے منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر قیادت تشکیل دی جانے والی چار رکنی وزارتی کمیٹی نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے اور امکان ہے کہ منگل کو کمیٹی اپنی رپورٹ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کرے گی۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں شفقت محمود، شیریں مزاری اور اعظم سواتی شامل تھے۔ کمیٹی کو ذمہ داری دی گئی تھی کہ وہ پٹرول بحران کے ذمہ داروں کا تعین کرے۔ یہ کمیٹی پانچ رکنی انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں تشکیل دی گئی تھی جس کی قیادت ابوبکر خدا بخش (ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے) کر رہے تھے۔ انکوائری کمیشن نے اوگرا، سیکریٹری پٹرولیم ڈویژن، ڈی جی آئل اور پرائیوٹ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کیخلاف کارروائی کی سفارش کی تھی۔ اوگرا نے انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے۔ پٹرولیم ڈویژن نے بھی انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ رپورٹ میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر پر بھی انگلی اٹھائی گئی ہے۔ وزارتی کمیٹی نے گزشتہ جمعہ کو اور پیر کے دن پٹرولیم ڈویژن کے کرتا دھرتائوں کو طلب کرکے ان سے مختلف سوالات کیے اور ان سے ریفائنریوں، او ایم سیز، پی ایس او کے پاس دستیاب اسٹاک اور دیگر امور کے حوالے سے سوالات کیے۔ سیکریٹری پٹرولیم اور ندیم بابر بھی وزارت کمیٹی میں پیش ہوئے اور سوالات کے جوابات دیے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ پٹرولیم ڈویژن نے اپنا موقف وزارتی کمیٹی کے پاس جمع کرا دیا ہے جس میں کہاگ یا ہے کہ انکوائری کمیشن نے ذخیرہ اندوزی میں ملوث کمپنیوں کو چھوڑ دیا ہے جو جون میں پٹرول کی قلت کی ذمہ دار ہیں اور ایسا کرکے پٹرولیم ڈویژن کے افسران کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا ہے۔

تازہ ترین