• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندہ جو کبھی امن کا گھوارہ اور صُوفیوں کی سر زمین کے طور پر جا نا جاتا تھا، مگر اس سرزمین کو کسی کی ایسی نظر لگی کہ آئے دن زمینوں، کارے کاری کے تنازعوں کے باعث قتل وغارتگری روز کا معمول بن گیا ہے اور اخبارات ان واقعات سے بھرے ھوئی ہیں۔ ایسا ھی واقعہ چند روز قبل سیٹھارجہ تھانے کی حدود میں ہوا، جو سیٹھارجہ سے ڈیڈھ کلو میٹر کے فاصلے پر گمبٹ کے کچے کے علاقے سے ہجرت کرکے گائوں کھبڑ خان سہتو میں آباد ہونے والے خاندان کے ساتھ پیش آیا، جو زمین کے اور رشتے کے لڑائی کے باعث یہاں پر آکر آباد ہوا تھا۔ 

مگر اس دیرینہ دشمنی نے ان کو سانس لینے نہیں دیا اور اچانک ایک شب گیارہ افراد نے حملہ کرکے تین افراد جن میں55 سالہ درمحمد ناریجو, 22 سالہ عمران ناریجو، اور 12 سالہ مبین ناریجو کو گولیاں مار کر ہلاک کرنے کے بعد گھر کو آگ لگادی، جس سے گھر میں رکھاہوا تمام سامان اور مویشی جل گئے، جب کہ حملہ آوروں نے ایک دوشیزہ سدرہ کو اغوا کرلیا جو موقعہ ملتے ہی ان کے چنگل سے بھاگ نکلی۔ 

سیٹھارجہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو تحویل میں لےکر پوسٹ مارٹم کے بعد ورثائے کے حوالے کیا۔ پولیس نے گلشاد کی فریاد پر تاج محمد، گل حسن، گلزار، نادر، عابد، اعظم، فرید، جمال اورامتیازسمیت دونامعلوم افرادکے خلاف مقدمہ درج کرکے ایسی اطلاع ایس ایس پی خیرپور کو دی اور ایس ایس پی خیرپور کے حکم پر سیٹھارجہ پولیس بھاری نفری کے ساتھ کچے کے علاقے میں آپریشن کرکے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔ 

جب کہ اس المناک واقعہ پرایس ایس پی خیرپور امیر سعود مگسی متاثرہ خاندان سے گائوں پہنچ کر تعزیت کی اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا اور ان کی حفاظت کے لیے پولیس پکٹ قائم کرنے انہیں تحفظ فراہم کرنے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کی یقین دھانی کرائی، مگر دو ماہ گزرنے کے باوجود پولیس کی جانب سے ملزمان کو گرفتار کرنے میں کوئی پیش رفت نہ ھوئی، جس کے باعث یہ خاندان پریشانی کاشکار ہے ،اس سلسلے میں خاندان کے افرد گلشاد صدرہ،امیرزادی،منور خاتون، شاہدہ خاتون، اور انورخاتون پاک کتاب اٹھا کر احتجاج کیا اس موقع پر گلشاد ناریجو نے بتایا کہ ہمارے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے۔ دو بھائیوں اور باپ سمیت تین افرد کو قتل کردیا گیا۔ 

ہمارے کو گھر آگ لگادی گئی، جس میں ہمارا تمام سامان اور مویشی جل گئے۔ ایس ایس پی خیرپور کی واضح ہدایات کے باوجود پولیس نے صرف دو افراد گرفتار کیے، باقی ملزمان روزانہ ہمیں جانی و مالی نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں،دی جانے والی پولیس پکٹ ہونے کے باوجود ہمیں تحفظ کا احساس نہیں رہا۔ اس لیے ہم گائوں چھوڑ کر شہر منتقل ہو چکے ہیں ،مگر ملزمان کی گرفتاری نہ ھونے سے ہمیں خطرہ ہے کہ ملزمان کہیں ہمیں جانی ومالی نقصان نہ پہنچائیں۔ انہوں نےآئی جی سندہ سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فوری گرفتار کرکے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔

تازہ ترین
تازہ ترین