• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وطن عزیز کے جانباز بیٹوں نے جس طرح دہشت گردی کے خلاف ایک مشکل ترین جنگ لڑی اور ساتھ ہی ہمسایہ دشمن کے اوچھے ہتھکنڈوں کا جوانمردی سے مقابلہ کیا اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ یہ چومکھی لڑائی ابھی تک مکمل ختم نہیں ہوئی کہ نہ بیرونی ہاتھوں میں کھیلنے والے دہشت گردوں کی باقیات اپنی مذموم کارروائیوں سے باز آئی ہے نہ بھارت نے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ تھمنے دیا ہے۔ شمالی وزیرستان میں جمعرات کے روز رات گئے سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر دو خفیہ آپریشنز کئے جن میں دو دہشت گرد ہلاک ہو گئے جن میں سے ایک دیسی ساختہ بارودی سرنگیں بنانے کا ماہر تھا۔ اس آپریشن میں تین جوانوں ازیب احمد، ضیاء الاسلام اور لانس نائیک عباس خان نے جامِ شہادت نوش کیا۔ متذکرہ واقعہ اس بات کا مظہر ہے کہ ہماری مسلح افواج اندرون ملک دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا مکمل صفایا کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کر رہیں، چنانچہ ان کی نہ صرف ستائش بلکہ مدد بھی ہم سب پر لازم ہے۔ دوسری جانب بھارت ہے جس کے تمام تر کرتوت دنیا پر عیاں ہوتے چلے جا رہے ہیں اور وہ اس خجالت میں بلااشتعال فائرنگ جیسی رذیل حرکتیں کر کے پاکستان کو جنگ پر اکسانے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔ جمعرات کو بھی اس نے دیوا سیکٹر پر فائرنگ کر دی جس سے سپاہی نبیل لیاقت شہید ہو گئے۔ وطن عزیز اس وقت اندرونی و بیرونی سطح پر جن حالات سے دوچار ہے، وہ ہم سے بحیثیت قوم اتحاد و یگانگت کے متقاضی ہیں۔ مذکورہ معاملات کو عالمی حالات کے تناظر میں معمولی نہ سمجھا جائے، ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام تر سیاسی جماعتیں اور سیکورٹی ادارے ملک کو درپیش معاشی، اقتصادی اور دفاعی بحرانوں سے نکالنے کیلئے پھر سے کوئی جامع حکمت عملی طے کریں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین