ملائیشیا میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن ( پی آئی اے ) کا طیارہ روکے جانے کی تحقیقات شروع ہوگئیں۔
ذرائع کے مطابق ملائیشیا میں طیارہ روکے جانے کے معاملے پر پی آئی اے کے 3 افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئیں۔
اس حوالے سے شعبہ مارکیٹنگ ، انجینئرنگ، فلائٹ آپریشن اور کوآپریٹو پلاننگ کے خلاف بھی تحقیقات ہورہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا طیارہ روکے جانے کے بعد ملائیشیا سے اُس طیارے کے مسافروں کی وطن واپسی پر 1 کروڑ روپے سے زائد خرچ کرنے پڑے۔
پی آئی اے کا بوئنگ 777 طیارہ لیز حاصل نہ کیے جانے کے باوجود بیرون ملک بھیجا گیا ،جسے کوالالمپور کی عدالت کے فیصلے کے بعد وہاں کی انتظامیہ نے تحویل میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق یورپ اور برطانیہ کا فضائی آپریشن جو گزشتہ کئی ماہ سے بند ہے،ایسے میں جس طیارے سے متعلق کیس ہو اُسے ملک میں ہی میں آپریٹ کیا جاتا ہے۔
پی آئی اے کے پاس دو لیز طیارے ایسے ہیں ، جنہیں واپس نہیں کیا گیا تھا ۔