پاکستان، افغانستان اور ایران کے سرحدی علاقوں میں بارڈر مارکیٹس بنانے کے لیے پیشرفت کا جائزہ اجلاس ہوا۔
اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پاک، ایران اور پاک افغان سرحدوں پر مقامی آبادی کو کاروبار کی سہولیات کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
دوران اجلاس بارڈر مارکیٹوں کے قیام پر وفاقی اور صوبائی حکومتی سطح پر کیے گئے اب تک کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں 18 مجوزہ بارڈر مارکیٹس کے ڈرافٹ پر پی سی ون پر بریفنگ دی گئی، 4 سرحدی مارکیٹس پائلٹ منصوبے کے تحت قائم کی جائیں گی۔
اعلامیے کے مطابق دوران اجلاس ایران، افغان حکام سے مذاکرات میں اب تک کی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے بارڈر مارکیٹس بنانے کے لیے جامع حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ مارکیٹس کے قیام سے مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع ملیں گے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ بارڈر مارکیٹس کے قیام سے اسمگلنگ کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔
اجلاس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی معید یوسف، ڈاکٹر وقار مسعود، شہباز گل اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی اور متعلقہ سینئر افسران ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔