پشاور ( کامرس رپورٹر ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ انتہائی شرم کی بات ہے کہ پانامہ لیکس میں جہاں اور ممالک کے کرپٹ حکمرانوں کے نام آئے ہیں وہاں ہمارے وزیراعظم اور ان کے خاندان کانام بھی شامل ہے وقت آگیا ہے کہسب کا کڑا احتساب کیا جائے اور اس کیلئے سب سے پہلے میں اپنے آپ کو پیش کرتا ہوں ‘ ہمیں بتایا جائے کہ وزیر اعظم اور ان کے خاندان نے یہ اتنا پیسہ کب کیسے اور کہاں بنایا ‘ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کمیشن تو بن گیا ہے لیکن اس کیلئے ٹرم آف ریفرنس اپوزیشن کے مشورے سے طے کئے جائیں اور ایک ماہ کے اندر اس کا فیصلہ سنایا جائے ‘ اگر 1947 ء سے تحقیقات ہوں گی تو جب نواز شریف کی باری آئے گی اس میں 50 سال گزرے ہوں گے لہٰذا کمیشن تحقیقات صرف وزیر اعظم اور ان کے خاندان کی کرے ۔ وہ ہفتے کی شب خیبر بازار پشاور میں عشق مصطفی کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔ اجتماع سے صوبائی امیر مشتاق احمد خان اور دیگر عہدیداروں نے بھی خطاب کیا‘ سراج الحق نے کہاکہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ میں آج یہاں پشاور میں عاشقان مصطفی کے جلسے سے مخاطب ہوں ‘ ہمارے نبی کریم ؐ نے رنگ ونسل اور اختلافات کو ختم کرکے تمام انسانیت کو ایک بنایا انہوں نے کہاکہ اگر پانامہ لیکس میں دوسرے ممالک کے حکمرانوں کے نام آئے ہیں تو ان کیلئے کوئی بڑی بات نہیں مگر ہمارے لئے یہ ایک شرم کی بات ہے ‘ عشق مصطفی یہ ہے کہ ہم ایک امانت دار پارٹی کا ساتھ دیں ‘ انہوں نے کہاکہ ہم نے پاکستان کو اسلامی مملکت خداد اد بنانا ہے ‘ پاکستان 19 کروڑ عوام کا ملک ہے یہاں اقلیتوں کا بھی یہی مطالبہ ہے کہ پاکستان کو آئین اور قانون کے مطابق چلایا جائے ‘ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے ہم سے گلہ کیا ہے کہ اپوزیشن ان کی کردار کشی کررہا ہے ‘ وزیر اعظم کا نام تو ہم نے نہیں لیا بین الاقوامی میڈیا میں یہ نام آیا ہے آپ کے بیٹے خود یہ اعتراف کرتے ہیں کہ ہماری کمپنیاں موجود ہیں ‘ انہوں نے اپیل کی کہ کمیشن کے ٹی او آر کو اپوزیشن کے مشورے سے طے کیا جائے اور ایک ماہ میں اس کا فیصلہ سنایا جائے ۔