• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپنے خلاف لندن سے خبر چھپوانے والے کا نام نہیں لونگا: شہباز شریف


لاہور کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرے خلاف لندن سے خبر چھپوائی گئی، جس نے خبر چھپوائی ہے اس کا نام نہیں لوں گا۔

دورانِ سماعت نیب کے گواہ ایف بی آر کے ملازم بلال ضمیر نے شہباز شریف اور دیگر کے خلاف بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ نیب کے تفتیشی افسر نے مجھ سے ریکارڈ مانگا تھا۔

نیب کے گواہ بلال ضمیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں نے حمزہ شہباز، سلمان شہباز شریف اور رابعہ عمران کا ریکارڈ دیا، اس ریفرنس میں دیا گیا تمام ریکارڈ تصدیق شدہ ہے۔

اس سے قبل جیل حکام نے مسلم لیگ نون کے صدر میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو لاہور کی احتساب عدالت پہنچا دیا۔

اس موقع پر مسلم لیگ نون کے کارکن بڑی تعداد میں احتساب عدالت کے باہر موجود تھے جنہوں نے اپنی قیادت کے حق میں نعرے بلند کیئے۔


احتساب عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے روسٹرم پر حاضری مکمل کروائی۔

فاضل جج نے ایسوسی ایٹ وکیل سے شہباز شریف اور حمزہ کے وکیل کے متعلق دریافت کیا کہ امجد پرویز کدھر ہیں؟

ایسوسی ایٹ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز طبیعت کی ناسازی کے باعث پیش نہیں ہوئے ہیں۔

جج نے اس موقع پر کہا کہ مجھ سے بے شک 25 سال کی تاریخ لے لیں بوجھ آپ پر ہی پڑے گا۔

جج نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ میاں صاحب آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟

شہباز شریف نے کہا کہ ابھی تک میرا میڈیکل بورڈ نہیں بن سکا ہے۔



جج نے انہیں جواب دیا کہ آج آپ کی درخواست پر فیصلہ کر دوں گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہ منی لانڈرنگ کیس میں قیامت تک میرے خلاف دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے، یہ الٹے بھی ہو جائیں تو بھی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف لندن سے خبر چھپوائی گئی، جس نے خبر چھپوائی ہے اس کا نام نہیں لوں گا، ڈیلی میل نے جب خبر شائع کی تو برطانوی حکومت نے اتوار کو آفس کھول کر تحقیقات کیں۔

قائدِ حزبِ اختلاف نے کہا کہ برطانیہ میں اتوار کی چھٹی بہت اہم ہوتی ہے مگر اس دن دفاتر کھولے گئے اور تحقیقات کی گئیں، میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی، ڈیلی میل میں خبر شائع کر کے پاکستان کو بدنام کیا گیا۔

شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں برطانوی حکومت کے ساتھ مل کر 5 ارب روپے کے مختلف پروگرام شروع کیئے، نیب کو کرپشن نہیں ملے گی ہر منصوبے میں پیسے کی بچت ملے گی۔

تازہ ترین