• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ

‎ بلدیہ عظمیٰ کراچی (کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن) کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ سامنے آیا ہے۔

’جیو نیوز‘ نے ایک معاہدے اور اس کے حوالے سے عدالتی فیصلوں کی دستاویزات حاصل کر لیں جن کے مطابق ‎ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو کبھی نہ بننے والے منصوبے کے عوض 6 ارب 27 کروڑ روپے ادا کرنا ہوں گے۔

دستاویزات کے مطابق سی ڈی جی کے نے ایلی ویٹڈ ایکسپریس وے کا معاہدہ 2006ء میں کیا تھا، معاہدہ ختم کرنے پر سندھ ہائی کورٹ نے ثالث کے ذریعے جرمانے کا تعین کیا تھا۔

دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ ملائیشین کمپنی کو منصوبے کی کل لاگت کا 10 فیصد دینے کی پابند قرار پائی ہے، جرمانہ ادا نہ کرنے پر ہر سال 12 فیصد سود بھی ادا کرنا ہوگا۔


دستاویزات کے مطابق جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اثاثوں کی نیلامی بھی کرنا پڑ سکتی ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اثاثوں کے بغیر بلدیہ عظمیٰ کراچی کو نہیں چلایا جا سکتا، اس ضمن میں حکومتِ سندھ کو مدد کے لیے خطوط لکھے ہیں۔

تازہ ترین